عنوان: صدقہ کی مد میں رکھے گئے پیسوں سے درخت لگانے کا حکم(2148-No)

سوال: حضرت ! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔
حضرت ! معلوم یہ کرنا تھا کہ اگر کسی شخص نے کچھ رقم صدقے کی نیت سے الگ کر کے رکھی ہوئی ہو، اور وہ شخص اسی رقم سے کہیں کچھ نیم کے درخت لگاتا ہے یا پیپل کے درخت لگاتا ہے، تو کیا اس کا صدقہ ادا ہوگا ؟

جواب: واضح رہے کہ جو رقم صدقہ کی نیت سے الگ رکھی گئی ہے، اگر وہ واجب صدقہ کی رقم ہے، تو اس رقم کے ذریعے درخت لگانے سے صدقہ ادا نہیں ہو گا، کیوں کہ واجب صدقہ میں کسی مستحق کو بغیر عوض کے مال کا مالک بنانا شرط ہے، البتہ اگر مذکورہ رقم نفلی صدقہ کی نیت سے الگ رکھی گئی ہے، تو اس صورت میں درخت لگانے سے نہ صرف صدقہ ادا ہو جائے گا، بلکہ حدیث میں اس عمل کو "صدقہ جاریہ" کہا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (کتاب الأدب، باب رحمة الناس و البھائم)
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا مِنْ مُسْلِمٍ غَرَسَ غَرْسًا فَأَكَلَ مِنْهُ إِنْسَانٌ أَوْ دَابَّةٌ إِلَّا كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ

الجوھرۃ النیرہ: (کتاب الزکوۃ، باب فی بیان مصارف الزکوۃ)
لا تدفع الی غنی وفیھا ولا یدفع الی بنی ھاشم ولا فیھا ولا یدفع المزکی زکوتہ الی ابیہ وجدہ وان علا ولا الی ولدہ وان اسفل و فیھا۔۔۔۔۔ ولا یبنی بھا مسجد ولا یکفن بھا میت۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 970 Sep 23, 2019
sadqa ki mad me / mein rakhay gay peso se / sey darakht lagane / laganey ka hukum / hukm, Ruling on planting trees with the charity money

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.