عنوان: کمپنی سے مفت ملنے والی دوائیاں کسی ضرورت مند کو دینا(372-No)

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ، حضرت ! میں یہاں سعودی عرب میں محکمہ وزارت صحت میں کام کرتا ہوں، ہمیں وزارت صحت کی طرف سے دوائیں مفت ملتی ہیں، یہ دوائیں اکثر ہماری ضرورت سے زیادہ ہو جاتی ہیں، جس کی وجہ سے استعمال کرنے کے بعد بچ جاتی ہیں، یہاں سعودی عرب میں تمام غیر سعودی لوگوں کو مفت دوائیاں نہیں ملتی، بلکہ لوگوں کو پیسے دے کر دوائیں لینی پڑتی ہیں، یہ لوگ اگر حکومت کے ہسپتالوں میں علاج کے لیے آئیں توانکو چیک کروانے کے پیسے دینے پڑتے ہیں اور دوائیں لینے کے الگ پیسے دینے پڑتے ہیں، ہم اگر اپنی بچی ہوئی دوائیں ان لوگوں کو دے دیں تو ایسا کرنا کیسا ہے؟جزاک اللہ خیرا

جواب: اگر آپ کو وہ دوائیں ملکیت کے طور پر ملتی ہیں تو آپ ان دواؤں کے مالک ہیں، جہاں چاہیں دے سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (690/5، ط: دار الفکر)
(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل

شرح المجلۃ: (654/1، ط: مکتبۃ حبیبیہ)
کل یتصرف فی ملکہ کیف شاء۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 461 Jan 01, 2019
Company say muft milnay wali dawaiyan kisi zaroorat mand ko dena, daina, mund, zarurat, dawai, milna, compani, se, dawaai, Giving free medicines received from the company to someone in need, Can i give medicines i received from company to poor, entitled for medicine, drugs for free, free medicine, helping poor with free medicine received from company

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.