عنوان: کیا قبرستان کی ہری گھاس کاٹ سکتے ہیں؟(6201-No)

سوال: مفتی صاحب! میں قبرستان میں گورگن ہوں، قبریں کھودنے کا کام کرتا ہوں، یہاں بعض جگہ ہری گھاس اگ آتی ہے، اگر اسے کاٹا نہ جائے، تو بارش وغیرہ کی وجہ سے سوکھنے کے بعد خراب ہوجاتی ہے، اوراس کے دام بھی کم ملتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا قبرستان کی ہری گھاس کاٹ سکتا ہوں؟

جواب: قبرستان کی ہری گھاس کاٹنے سے علماء نے منع فرمایا ہے، کیونکہ قبرستان کی ہری گھاس اللہ تعالی کی حمد و ثناء بیان کرتی ہے، جس سے اللہ تعالی کی رحمت نازل ہوتی ہے اور مردوں کو اس سے فائدہ حاصل ہوتا ہے، لہذا اگر ہری گھاس کو کاٹ دیا جائے گا، تو مردے اس فائدے سے محروم رہیں گے، البتہ قبروں کو چھوڑ کر قبروں کے ارد گرد کی خراب ہونے والی گھاس کو صفائی یا راستہ بنانے کی خاطر کاٹنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور اگر قبروں کے اوپر کی گھاس اصلاح اور درستگی کے لئے کاٹی جائے، تو اس کی بھی گنجائش نکل سکتی ہے، باقی اگر قبرستان کی ہری گھاس خشک ہوجائے، تو اس کے کاٹنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (245/2، ط: دار الفکر)
يكره أيضا قطع النبات الرطب والحشيش من المقبرة دون اليابس كما في البحر والدرر وشرح المنية وعلله في الإمداد بأنه ما دام رطبا يسبح الله - تعالى - فيؤنس الميت وتنزل بذكره الرحمة اه ونحوه في الخانية.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2222 Dec 18, 2020
kia qabrusatan ki hari ghas kaat saktay hain ?, Can we cut the green grass of the cemetery/ graveyard?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.