عنوان: نمازی کے سامنے کھڑے ہوکر دوسرے لوگوں کے گزرنے کا حکم(8327-No)

سوال: السلام علیکم، زید نماز پڑھ رہا ہے، عمر چل کر آتا ہے اور بالکل زید کے سامنے کھڑا ہو جاتا ہے، تاکہ دوسرے لوگ زید کے سامنے سے گزر سکیں اور عمر چلنے والوں اور زید کے بیچ آڑ بن جائے۔ حضرت رہنمائی فرمائیں کہ ایسا کرنا کیسا ہے؟
جزاک اللہ خیرا

جواب: اگر ایک شخص نماز پڑھ رہا ہو، اور کوئی دوسرا شخص اس نمازی کے سامنے پیٹھ کرکے کھڑا ہو جائے، اور لوگ اس کی آڑ میں گزر جائیں، تو ایسا کرنا جائز ہے، کیونکہ حدیث شریف میں نمازی کے سامنے "مرور" (آگے سے گزرنے ) کی ممانعت آئی ہے اور نمازی کے سامنے پیٹھ کرکے کھڑے ہو جانے میں "مرور" (آگے سے گزرنے )نہیں پایا گیا، اس لیے ضرورت کی وجہ سے اگر کبھی یہ صورت اختیار کی جائے، تو کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (434/1، ط: دار الفکر)
ولو مر اثنان يقوم أحدهما أمامه ويمر الآخر ويفعل الآخر هكذا يمران.

الھندیۃ: (104/1، ط: دار الفکر)
ولو مر اثنان يقوم أحدهما أمامه ويمر الآخر ويفعل الآخر. هكذا ويمران كذا في القنية.

الفتاوی التاتارخانیۃ: (294/1، ط: دار الکتب العلمیہ)
ان کان یصلی فی المسجد و كان بينه و بين المار أسطوانة أو إنسان قائم، أو قاعد لا يكره، أن لم يكن بينهما حائل إن كان المسجد صغيرا يكره في أي موضع يمر۔۔۔۔۔۔۔۔۔وفي الفتاوی العتابیۃ: ولو کان المار اثنین یقوم أحدہما أمامہ، فیمر الأخر، ویفعل الآخر ہکذا۔ وفي السفناقي: وإن استتر بدابۃ فلابأس بہ۔

البحر الرائق: (18/2، ط: دار الکتاب الاسلامی)
وإن استتر بظهر إنسان جالس كان سترة وإن كان قائما اختلفوا فيه وإن استتر بدابة فلا بأس به وقالوا حيلة الراكب إذا أراد أن يمر ينزل فيصير وراء الدابة ويمرا فتصير الدابة سترة ولا يأثم وكذا لو مر رجلان متحاذيان فإن كراهة المرور وإثمه يلحق الذي يلي المصلي.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاءالاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 429 Sep 08, 2021
namazi ke / key samne kharey ho kar dosre logo ke guzarne ka hukum / hukm

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.