عنوان: ورثاء کے درمیان متروکہ پراپرٹی کے کرائے کی تقسیم(8876-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر والدین کے انتقال کے بعد جائیداد کی تقسیم سے پہلے پراپرٹی کا کرایہ آئے، تو اس میں بیٹیوں کا بھی حصہ ہوگا؟

جواب: والدین کے انتقال کے بعد ان کی متروکہ جائیداد میں ان کے تمام ورثاء اپنے اپنے شرعی حصوں کے تناسب سے شریک ہوتے ہیں، لہذا اگر ترکہ کی پراپرٹی کرایہ پر دی ہوئی ہو، تو اس کے کرایہ میں تمام ورثاء اپنے اپنے شرعی حصص کے تناسب سے شریک ہوں گے۔
لہذا بیٹوں کے ساتھ ساتھ بیٹیاں بھی اپنے حصے کے مطابق ملنے والے کرایہ میں حقدار ہوں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ....الخ

شرح المجلة للأتاسي: (المادۃ: 1073، 14/4، ط: رشیدیة)
الأموال المشترکة شرکة الملک تقسم حاصلاتها بین أصحابها علی قدر حصصهم.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 569 Dec 01, 2021
wurasa ke / kay darmiyan matroka property ke / kay karaye / rent ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.