عنوان: نانا اور نانی کے انتقال کے بعد خالہ، ماموں اور ان کے انتقال کے بعد ان کے بچوں میں میراث کی تقسیم(9012-No)

سوال: مفتی صاحب !السلام علیکم،میرا نام غضنفر علی خان ہے، میرے نانا مرتضی کا لاہور میں ایک مکان ہے، نانا کا انتقال 1971 میں ہوگیا، پھر نانی کا بھی 1981 میں انتقال ہوگیا، میرے نانا کے 5 بچے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں، نانی کی وفات کے بعد ایک ماموں اکرم خان اسی مکان میں رہائش پذیر تھے، 2016 میں محمد اکرم خان کا بھی انتقال ہوگیا، اب ان کی وراثت تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
ورثاء کی تفصیل یہ ہے:
1:اسلم خان (حیات ) 2 بیٹے، تین بیٹیاں (سب شادی شدہ)۔
2:نسرین فاطمہ (مرحومہ 2010) 6 بیٹیاں اور ایک بیٹا سب شادی شدہ، لیکن 3 بیٹیوں کا انتقال ہو گیا ہے۔
3:اکرم خان (مرحوم 2016) ایک بیٹا اور 4 بیٹیاں۔
4:خورشید فاطمہ (حیات) دو بیٹیاں۔
5:پروین فاطمہ (حیات) تین بیٹیاں اور ایک بیٹا۔
اس ضمن میں چند سوالات ہیں:
1) نانا اور نانی کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟
2) مرحوم بیٹے اور بیٹی کے حصے کا کیا ہوگا؟
3) مرحومہ تین نواسیوں کو حصہ ملے گا یا نہیں؟

جواب: کسی شخص کی وفات کے بعد اگر اس کے کسی وارث کا انتقال ہوجائے، تو اس کو ملنے والا حصہ اس کے ورثاء کی طرف منتقل ہوجاتا ہے۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں جس بیٹے اور بیٹی کا انتقال والدین کے بعد ہوا ہے، ان کو اپنے والدین کی میراث سے ملنے والا حصہ، ان کے شرعی ورثاء میں شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم ہوگا۔
خلاصہ کلام: نانا نانی کی میراث میں سے آپ کی مرحومہ خالہ (نسرین فاطمہ) اور مرحوم ماموں (اکرم خان) کو ملنے والا حصہ ان کے شرعی ورثاء (ماموں کی بیوی، بچوں اور خالہ کے شوہر اور بچوں) میں شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (801/6، ط: دار الفکر)
فصل في المناسخة (مات بعض الورثة قبل القسمة للتركة صححت المسألة الأولى) وأعطيت سهام كل وارث (ثم الثانية) ۔۔۔۔الخ

المبسوط للسرخسی: (55/30، ط: دار المعرفۃ)
وإذا مات الرجل ولم تقسم تركته بين ورثته حتى مات بعض ورثته فالحال لا يخلو إما أن يكون ورثة الميت الثاني ورثة الميت الأول فقط أو يكون في ورثة الميت الثاني من لم يكن وارثا للميت الأول۔۔۔۔۔وأما إذا كان في ورثة الميت الثاني من لم يكن وارثا للميت فإنه تقسم تركة الميت الأول أولا لتبين نصيب الثاني، ثم تقسم تركة الميت الثاني بين ورثته۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 664 Dec 30, 2021
nana or nani ke / kay entiqal / marne ke / kay bad khala,mamo or un k intiqal / marne ke / kay bad un k bacho / children / olad me / mein meras ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.