عنوان: لے پالک کے نسب اور وراثت کا حکم(933-No)

سوال: محترم مفتی صاحب ! ایک شخص کی اولاد نہیں تھی، اس نے کسی سے ایک بچہ گود لیا اور اس نے اس بچے کے تمام کاغذات میں والد کی جگہ اپنا نام لکھا، بے فارم میں بھی اپنا نام لکھا ہے، اب وہ شخص شہید ہو گیا ہے، فوج میں تھا اور وہ بچہ اسکی اہلیہ کے پاس ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ اس بچے کے نام کے ساتھ اسکے والد کا نام لکھا جائے یا جس نے پالا ہے؟ اور تمام کاغذات میں بھی اسی کانام ہے تو کیا اسطرح کرنا درست ہے اور وراثت میں اسکا کوئی حصہ ہوگا یا نہیں؟ تفصیلی جواب مرحمت فرمائیں

جواب: کسی کے بچے کو اس کی اجازت سے گود لے کر پالنا شرعا جائز ہے، البتہ اس بچے کے نسب میں اس کے حقیقی والد کے بجائے پالنے والے کا اپنا نام لکھنا، سخت گناہ ہے، نیز لے پالک شرعاً وارث نہیں، لہذا وراثت میں اس کا حصہ بھی نہیں ہوگا ، بلکہ وہ اپنے حقیقی والدین کی طرف سے ملنے والی میراث کا حق دار ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الاحزاب، الایۃ: 5)
اُدۡعُوۡہُمۡ لِاٰبَآئِہِمۡ ہُوَ اَقۡسَطُ عِنۡدَ اللّٰہِ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ تَعۡلَمُوۡۤا اٰبَآءَہُمۡ فَاِخۡوَانُکُمۡ فِی الدِّیۡنِ وَ مَوَالِیۡکُمۡ ؕ وَ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ فِیۡمَاۤ اَخۡطَاۡتُمۡ بِہٖ ۙ وَ لٰکِنۡ مَّا تَعَمَّدَتۡ قُلُوۡبُکُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًاo

شرح النووی علی مسلم: (144/9، ط: دار احیاء التراث العربی)
قوله صلى الله عليه وسلم (ومن ادعى إلى غير أبيه أو انتمى إلى غير مواليه فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين) هذا صريح في غلظ تحريم انتماء الإنسان إلى غير أبيه أو انتماء العتيق إلى ولاء غير مواليه لما فيه من كفر النعمة وتضييع حقوق الإرث والولاء والعقل وغير ذلك مع ما فيه من قطيعة الرحم والعقوق

الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (121/10، ط: دار السلاسل)
وقد كان التبني معروفا عند العرب في الجاهلية وبعد الإسلام، فكان الرجل في الجاهلية إذا أعجبه من الرجل جلده وظرفه ضمه إلى نفسه، وجعل له نصيب ابن من أولاده في الميراث، وكان ينسب إليه فيقال: فلان بن فلان. " وقد تبنى الرسول صلى الله عليه وسلم زيد بن حارثة قبل أن يشرفه الله بالرسالة، وكان يدعى زيد بن محمد، واستمر الأمر على ذلك إلى أن نزل قول الله تعالى: {وما جعل أدعياءكم أبناءكم} إلى قوله: {وكان الله غفورا رحيما وبذلك أبطل الله نظام التبني، وأمر من تبنى أحدا ألا ينسبه إلى نفسه، وإنما ينسبه إلى أبيه

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 566 Feb 23, 2019
Lay palak kay nasab aur wirasat ka hukm, hukam, virasat, nasb, ke, Ruling on the lineage and inheritance of the adopted, guardian

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.