عنوان: بیوی، بیٹی اور ایک بیٹے کے درمیان 1500000 کی تقسیم(9856-No)

سوال: شوہر کا انتقال ہوگیا ہے ورثاء میں ایک بیوی، ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ ترکہ میں ایک مکان چھوڑا ہے جس کی قیمت پندرہ لاکھ روپے ہے، ہر وارث کو شرعی طور پر کتنا کتنا حصہ ملے گا؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) مال میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو چوبیس حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو تین (3)، بیٹی کو سات (7) اور بیٹے کو چودہ (14) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کی رو سے پندرہ لاکھ (1500000) میں سے بیوہ کو ایک لاکھ ستاسی ہزار پانچ سو (187500)، بیٹی کو چار لاکھ سینتیس ہزار پانچ سو (437500) اور بیٹے کو آٹھ لاکھ پچھتر ہزار (875000) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ....الخ

و قوله تعالي: (النساء، الایة: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ....الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب ‏
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 346 Oct 11, 2022
biwi,beti or aik bete / betey k darmian 1500000 ki taqseem.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.