عنوان: غسل میں عورت کا "فرج داخل و خارج" دھونے کا حکم(5998-No)

سوال: مفتی صاحب! میں نے کئی جگہ عورت کا فرج داخل اور فرج خارج کا لفظ پڑھا ہے، براہِ مہربانی اس کی وضاحت فرمادیں کہ فرج داخل اور فرج خارج کسے کہتے ہیں اور کیا غسل کے دوران ان تک پانی پہنچانا ضروری ہے؟

جواب: عورت کی شرمگاہ میں ایک اندرونی حصہ ہوتا ہے، جو پتنگ کی مانند لمبی شکل کا ہوتا ہے، اس کے بعد کچھ گہرائی میں جاکر گول سوراخ ہوتا ہے، اس گول سوراخ کے اندر کے حصے کو "فرج داخل" اور باہر کے حصے کو "فرج خارج" کہتے ہیں۔ عورت کے لئے غسل کے دوران فرج خارج یعنی گول سوراخ تک کے حصے کو دھونا فرض ہے، ورنہ غسل صحیح نہیں ہوگا، البتہ فرج داخل یعنی گول سوراخ کے اندر تک پانی پہنچانا ضروری نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

البحر الرائق: (49/1، ط: دار الکتاب الاسلامی)

وتغسل فرجها الخارج وجوبا في الغسل۔۔۔۔۔ولا تدخل أصابعها في قبلها وبه يفتى

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3388 Dec 05, 2020
orat ka farj e daakhil khharij or ghusal mai in kay dhoonay ka hukum, The order of a woman's inner vulva / fannay and outer vulva / fannay and wash them in the bath

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.