سوال:
بعض حضرات کو دیکھا گیا ہے کہ جب وہ تبلیغ یا حج یا کسی کام سے شہر سے باہر جاتے ہیں، تو ان کی غیر موجودگی میں ان کی دکانوں پر ان کی عورتیں بے پردہ بیٹھ کر تجارت کرتی ہیں، سوال یہ ہے کہ مردوں کی غیر موجودگی میں عورتوں کا اس طرح دکان پر بیٹھ کر تجارت کرنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قرآن کریم کی آیات اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک ارشادات سے یہ بات ثابت ہے کہ عورتوں پر پردہ فرض اور بے پردگی حرام ہے، لہذا عورتوں کے لیے اپنے مردوں کی غیر موجودگی میں دکان پر بیٹھ کر بے پردگی کی حالت میں غیر محرم سے تجارت کرنا جائز نہیں ہے، چاہے ان کے مرد تبلیغ، حج یا کسی اور کام سے سفر میں گئے ہوئے ہوں، کسی حالت میں بھی بے پردگی جائز نہیں، کیونکہ اس صورت میں بیچنے والی عورت اور خریدنے والا نامحرم مرد دونوں گناہ گار ہوتے ہیں، ہاں! اگر پردہ کی حالت میں تجارت کریں، تو اس کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الاحزاب، الایۃ: 59)
" یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًاo
و قولہ تعالی: (النور، الایۃ: 31)
وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاءِ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِنْ زِينَتِهِنَّ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَo
مشکاۃ المصابیح: (936/2، ط: المكتب الاسلامی)
أن رسول صلى الله عليه وسلم قال: «لعن الله الناظر والمنظور إليه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان
و فیھا ایضا: (933/2، ط: المکتب الاسلامی)
عن بریدۃؓ رفعہ قال: یا علي! لا تتبع النظرۃ النظرۃ، فإن لک الأولی ولیست لک الآخرۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی