عنوان: مردوں کی غیر موجودگی میں عورتوں کا دکان پر بے پردہ بیٹھ کر تجارت کرنا کیسا ہے؟(6327-No)

سوال: بعض حضرات کو دیکھا گیا ہے کہ جب وہ تبلیغ یا حج یا کسی کام سے شہر سے باہر جاتے ہیں، تو ان کی غیر موجودگی میں ان کی دکانوں پر ان کی عورتیں بے پردہ بیٹھ کر تجارت کرتی ہیں، سوال یہ ہے کہ مردوں کی غیر موجودگی میں عورتوں کا اس طرح دکان پر بیٹھ کر تجارت کرنا کیسا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ قرآن کریم کی آیات اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک ارشادات سے یہ بات ثابت ہے کہ عورتوں پر پردہ فرض اور بے پردگی حرام ہے، لہذا عورتوں کے لیے اپنے مردوں کی غیر موجودگی میں دکان پر بیٹھ کر بے پردگی کی حالت میں غیر محرم سے تجارت کرنا جائز نہیں ہے، چاہے ان کے مرد تبلیغ، حج یا کسی اور کام سے سفر میں گئے ہوئے ہوں، کسی حالت میں بھی بے پردگی جائز نہیں، کیونکہ اس صورت میں بیچنے والی عورت اور خریدنے والا نامحرم مرد دونوں گناہ گار ہوتے ہیں، ہاں! اگر پردہ کی حالت میں تجارت کریں، تو اس کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الاحزاب، الایۃ: 59)
" یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًاo

و قولہ تعالی: (النور، الایۃ: 31)
وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاءِ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِنْ زِينَتِهِنَّ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَo

مشکاۃ المصابیح: (936/2، ط: المكتب الاسلامی)
أن رسول صلى الله عليه وسلم قال: «لعن الله الناظر والمنظور إليه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان

و فیھا ایضا: (933/2، ط: المکتب الاسلامی)
عن بریدۃؓ رفعہ قال: یا علي! لا تتبع النظرۃ النظرۃ، فإن لک الأولی ولیست لک الآخرۃ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 754 Dec 28, 2020
mardon ki ghair mojoodgi mai aourton ka dukan par bay parda beth kar tijarat karna kaisa hai?, In the absence of men, how is it for women to sit without hijab in the shop and do business?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.