عنوان: غیر مقلد امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنا (10105-No)

سوال: میرے محلے میں دو مسجدیں ہیں ایک اہل حدیث کی اور دوسری حنفی مسلک کی ہے، اہل حدیث والی مسجد قریب ہے جبکہ حنفی مسجد دور ہے، اہل حدیث مسجد کے امام صاحب آئمہ کرام کے بارے میں کبھی بھی کچھ بھی برا نہیں کہتے، قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان وغیرہ کرتے ہیں، البتہ ہر نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا نہیں کرتے، وتر کی ایک رکعت پڑھتے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ میرے لیے دور جانا تھوڑا مشکل ہے تو کیا میں اس مسجد میں امام صاحب کے پیچھے نماز پڑھنے جاسکتا ہوں؟

جواب: اگر غیر مقلد امام کا عقیدہ صحیح ہو، یعنی تقلید کو شرک نہ سمجھتا ہو، سلف صالحین پر لعن طعن نہ کرتا ہو، اور طہارت و نماز کے ان ضروری مسائل میں حنفی مسلک کی رعایت رکھتا ہو، جن کی رعایت نہ رکھنے کی بنا پر نماز نہ ہوتی ہو تو اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنا بلا کراہت درست ہے، البتہ اگر وہ وتر کی تین رکعتیں ایک سلام کے ساتھ ادا نہیں کرتا ہو تو وتر اس کی اقتداء میں ادا کرنا درست نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (7/2، ط: سعید)
الحاصل: أنه إن علم الاحتياط منه في مذهبنا فلا كراهة في الاقتداء به، وإن علم عدمه فلا صحة، وإن لم يعلم شيئاً كره۔

البحر الرائق: (40/2، ط: سعید)
فظهر بهذا أن المذهب الصحيح صحة الاقتداء بالشافعي في الوتر إن لم يسلم على رأس الركعتين وعدمها إن سلم۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 916 Dec 27, 2022
ghair muqalid imam ki iqtida / eqteda me namaz ada karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.