عنوان: طلاق کی عدت، عدت میں عورت کا نان و نفقہ، اور نافرمان عورت کا نان و نفقہ(9694-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! طلاق کی عدت کتنی ہوتی ہے؟ اور عدت کا نان نفقہ کیا ہوتا ہے؟ نیز اگر کوئی عورت طلاق سے ایک ماہ پہلے سے ہی اپنے والدین کے گھر آئی ہوئی ہو، تو کیا اس مہینہ کا نان و نفقہ بھی ملے گا؟

جواب: 1:طلاق کی عدت تین ماہواریاں ہیں۔
2: اگر عورت ایک ماہ پہلے شوہر کی اجازت سے ماں باپ کے گھر آئی ہو، تو اس کا خرچہ شوہر پر لازم ہے، اگر اس کی اجازت اور رضامندی کے بغیر ناحق طور پر میکے چلی گئی تو اس کا خرچہ شوہر پر لازم نہیں۔
3:اگر عدت شوہر کے گھر میں گزارے، یا کسی شرعی عذر کی بنا پروالدین کے گھر میں گزارے تو عدت کے دوران اس کا نان و نفقہ شوہر پر لازم ہے، لیکن اگر شوہر کی اجازت کےبغیر بلا وجہ شرعی عدت والدین کے گھر میں گزارے تو اس کا نان و نفقہ شوہر پر لازم نہیں۔
عدت کے نان ونفقہ سے عدت کے دوران عورت کا کھانے پینے اور كپڑوں کی ضروریات وغيره کا خرچہ مراد ہے، البتہ شرعاً اس کی کوئی خاص مقدار متعین نہیں، بلکہ مرد کی آمدنی اور مالی وسعت، نیز عورت کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے عرف کے مطابق دیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الكريم: (الطلاق، الایة: 6- 7)
أَسْكِنُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ سَكَنْتُمْ مِنْ وُجْدِكُمْ وَلَا تُضَارُّوهُنَّ لِتُضَيِّقُوا عَلَيْهِنَّ وَإِنْ كُنَّ أُولَاتِ حَمْلٍ فَأَنْفِقُوا عَلَيْهِنَّ حَتَّى يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ فَإِنْ أَرْضَعْنَ لَكُمْ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ وَأْتَمِرُوا بَيْنَكُمْ بِمَعْرُوفٍ وَإِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ لَهُ أُخْرَى o لِيُنْفِقْ ذُو سَعَةٍ مِنْ سَعَتِهِ وَمَنْ قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ فَلْيُنْفِقْ مِمَّا آتَاهُ اللَّهُ لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا مَا آتَاهَا سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرًا o

الهندية: (526/1، ط: دار الفكر)
إذا طلق الرجل امرأته طلاقا بائنا أو رجعيا أو ثلاثا أو وقعت الفرقة بينهما بغير طلاق وهي حرة ممن تحيض فعدتها ثلاثة أقراء سواء كانت الحرة مسلمة أو كتابية كذا في السراج الوهاج.

و فیها أيضا: (545/1، ط: دار الفکر)
وإن نشزت فلا نفقة لها حتى تعود إلى منزله والناشزة هي الخارجة عن منزل زوجها المانعة نفسها منه.

و فیها ایضاً: (558/1، ط: دار الفکر)
والمعتدة إذا كانت لا تلزم بيت العدة بل تسكن زمانا وتبرز زمانا لا تستحق النفقة كذا في الظهيرية. ولو طلقها، وهي ناشزة فلها أن تعود إلى بيت زوجها، وتأخذ النفقة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1325 Jul 20, 2022
talaq ki edat / iddat, edat / iddat me orat ka naan nafqa /nafqah / nufqah, or nafarman orat ka naan nafqa /nafqah / nufqah.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Iddat(Period of Waiting)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.