سوال:
ہماری ایک بہن کا انتقال ہوگیا ہے مرحومہ کے ورثاء میں ایک بھائی اور ایک بہن ہے باقی تین بھائیوں کا مرحومہ کی زندگی میں ہی انتقال ہو گیا تھا ان کی اولادیں موجود ہیں اب معلوم یہ کرنا ہے کہ مرحومہ بہن کا ترکہ صرف بہن بھائی کو ہی ملے گا یا مرحوم بھائیوں کی اولادوں کو بھی کچھ ملے گا؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر مرحومہ کا کوئی اور شرعی وارث نہ ہو تو مرحومہ کی کل جائیداد صرف زندہ بہن بھائی میں اس طرح تقسیم ہو گی کہ مرحومہ کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو تین (3) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بھائی کو دو (2) اور بہن کو ایک (1) حصہ ملے گا،
فیصد کے اعتبار سے بھائی کو %66.66 فیصد اور بہن کو %33.33 فیصد ملے گا۔
نوٹ: مرحومہ کی زندگی میں فوت ہو جانے والے تینوں بھائیوں اور ان کے بچوں کو مرحومہ کی میراث میں سے کچھ حصہ نہیں ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۔۔۔۔ الخ
الدر المختار: (774/6، ط: سعید)
ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف: جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده (ويقدم الأقرب فالأقرب منهم) بهذا الترتيب.
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی