عنوان: زندگی میں اپنا کفن خریدنے کا حکم (2007-No)

سوال: اس نیت سے گھر میں تیار کفن رکھنا کہ ضرورت پڑ سکتی ہے کیا اس میں کوئی شرعاً قباحت ہے؟

جواب: اپنے لیے پہلے سےکفن تیار رکھنے میں شرعاً کوئی حَرَج نہیں ہے۔
امام بخاری نے بخاری شریف میں ایک مستقل  باب باندھا ہے، جس کا نام ہی یہ رکھا ہے”مَنِ اسْتَعَدَّ الْكَفَنَ فِىْ زَمَنِ النَّبِىِّ صَلَّی الله عَلَیْہِ وَسَلَّم فَلَمْ يُنْكِرْ عَلَيْهِ"
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ مَنْسُوجَةٍ فِيهَا حَاشِيَتُهَا أَتَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ قَالُوا الشَّمْلَةُ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ نَسَجْتُهَا بِيَدِي فَجِئْتُ لِأَكْسُوَكَهَا فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا إِزَارُهُ فَحَسَّنَهَا فُلَانٌ فَقَالَ اكْسُنِيهَا مَا أَحْسَنَهَا قَالَ الْقَوْمُ مَا أَحْسَنْتَ لَبِسَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا ثُمَّ سَأَلْتَهُ وَعَلِمْتَ أَنَّهُ لَا يَرُدُّ قَالَ إِنِّي وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهُ لِأَلْبَسَهُ إِنَّمَا سَأَلْتُهُ لِتَكُونَ كَفَنِي قَالَ سَهْلٌ فَكَانَتْ كَفَنَهُ.
(صحیح بخاری، کتاب الجنائز، "باب"مَنِ اسْتَعَدَّ الْكَفَنَ فِىْ زَمَنِ النَّبِىِّ صَلَّی الله عَلَیْہِ وَسَلَّم فَلَمْ يُنْكِرْ عَلَيْهِ")

ترجمہ:باب۔ نبیﷺ کے عہد میں جس شخص نے اپنا کفن خود تیار کر رکھا تھا اور اس پر کوئی اعتراض نہ کیا گیا۔
سیدنا سہلؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نبیﷺ کے پاس بُنی ہوئی حاشیہ دار چادر تحفتاً لائی، (پھر سیدنا سہلؓ نے حاضرین سے پوچھا) کیا تم جانتے ہو کہ بردہ کیا چیز ہے ؟ انہوں نے کہا (ہاں جانتے ہیں بردہ) شملہ (یعنی چادر کو کہتے ہیں)۔ سیدنا سہلؓ نے کہا ہاں۔ اس عورت نے کہا کہ میں نے اسے اپنے ہاتھ سے بُنا ہے اور اس لیے لائی ہوں تا کہ آپ اس کو پہنیں۔ چنانچہ نبیﷺ نے اسے قبول کر لیا۔ اس وقت آپﷺ کو کپڑے کی ضرورت بھی تھی، پس آپﷺ باہر تشریف لائے اور وہ چادر آپﷺ کی ازار تھی۔ پھر ایک شخص نے اس کی تعریف کی اور کہا کہ مجھے دے دیجیے (چنانچہ آپﷺ نے اسے دے دی) لوگوں نے (اس شخص سے) کہا کہ تو نے اچھا نہ کیا، اسے نبیﷺ نے (نہایت) ضرورت کی حالت میں پہنا تھا اور تو نے آپﷺ سے مانگ لیا، تو یہ جانتا بھی ہے کہ آپﷺ سوال کو رد نہیں فرماتے (خواہ آپﷺ کو کتنی ہی ضرورت کیوں نہ ہو)۔ اس شخص نے جواب دیا کہ اللہ کی قسم ! میں نے اسے اس لیے نہیں مانگا کہ اس کو پہنوں، بلکہ میں نے اسے اس لیے مانگا ہے کہ وہ میرا کفن ہو۔ سیدنا سہلؓ کہتے ہیں کہ پھر وہی چادر ان کا کفن بنی۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1684 Aug 26, 2019
zindagi me apna kafan khareedne ka hulum, Ruling on buying own shroud in life

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.