عنوان: دوران اذان سحری جاری رکھنے کا حکم (4227-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! سحری کا وقت کب تک ہوتا ہے؟ اور فجر کی اذان شروع ہونے کے بعد سحری کھاتے رہنا صحیح ہے؟ اس سے روزہ پر کوئی فرق تو نہیں پڑے گا؟

جواب: سحری کا وقت صبح صادق تک ہوتا ہے، صبح صادق ہوتے ہی سحری کا وقت ختم اور فجر کا وقت داخل ہو جاتا ہے، لہذا سحری ختم کرنے کا معیار وقت ہے نہ کہ اذان، کیونکہ اذان مختلف مقامات پر دیر سویر سے دی جاتی ہے، اس لیے سحری کا وقت ختم ہوتے ہی کھانا پینا بند کرنا ضروری ہے، اذان کے دوران یا ختم ہونے تک کھانے پینے کو جاری رکھنا جائز نہیں ہے، لہذا جو آدمی رمضان المبارک میں فجر کا وقت داخل ہونے کے باوجود اذان کے دوران یا ختم ہونے تک کھاتا پیتا رہے، چاہے جان بوجھ کر یا لاعلمی میں، دونوں صورتوں میں ایسے شخص کا روزہ نہیں ہوگا، بلکہ اُسے بعد میں اس روزے کی قضا کرنا لازم ہوگی-

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (194/1، ط: رشیدیة)

تسحر علی ظن أن الفجر لم یطلع وہو طالع أو أفطر علی ظن أن الشمس قد غربت ولم تغرب قضاہ ولا کفارۃ علیہ؛ لأنہ ما تعمد الإفطار۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1012 Apr 30, 2020
doran azan sehri jaari / jari rakhnay ka hukum, Ruling to continue eating during Sehri Adhan / azan / azaan

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Sawm (Fasting)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.