عنوان: نصاب زکوۃ پر سال گذرنے کا مطلب(7369-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب!
اگر کوئی شخص ایک مرتبہ صاحبِ نصاب ہو گیا اور سال پورا ہونے تک صاحبِ نصاب رہا، لیکن دورانِ سال مال آ تا جاتا رہا یا نفع و نقصان ہوتا رہا تو مالِ زکوٰۃ کیسے طے کیا جائے؟ اگر کوئی مخصوص رقم سال کے آخری حصے میں آئی، جب کہ اس پر سال پورا نہ ہوا تو کیا اس پر بھی زکوٰۃ دینی لازم ہوگی؟

جواب: واضح رہے کہ زکوٰۃ کی ادائیگی واجب ہونے کے لیے نصاب زکوٰۃ پر سال گزرنا لازمی ہے، البتہ سال گزرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مال کے ہر ہر حصے پر مکمل سال گزرے، کیونکہ مال سارا سال آتا جاتا رہتا ہے، لہذا سال گزرنے کا اصول یہ ہے کہ جب کوئی شخص نصاب زکوٰۃ کا مالک ہوا ہے، اس دن ( سال کے پہلے دن) اور سال مکمل ہونے کے آخری دن، وہ شخص صاحب نصاب ہو، دوران سال اگر مال بڑھ جائے یا کم ہوجائے ( یعنی نصاب سے کم ہو گیا ہو، بالکل ختم نہ ہوا ہو ) اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور اس اضافے پر الگ سے سال کا گزرنا ضروری نہیں ہے، خواہ یہ اضافہ سال مکمل ہونے سے دو دن پہلے ہوا ہو۔
ہاں! اگر مال بالکل ہی ختم ہو جائے، کہ ایک روپیہ بھی نہ بچے، تو ایسی صورت میں سال کا حساب ختم ہوجائے گا، پھر جب مال آجائے اور اتنا آجائے کہ وہ نصاب زکوٰۃ کو پہنچتا ہو، تو اس پر از سرِنو سال گزرے گا، پھر زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (302/2، ط: دار الفکر)
(وشرط كمال النصاب) ولو سائمة (في طرفي الحول) في الابتداء للانعقاد وفي الانتهاء للوجوب (فلا يضر نقصانه بينهما) فلو هلك كله بطل الحول.

و فیہ ایضا: (288/2، ط: دار الفکر)
والمستفاد) ولو بهبة أو إرث (وسط الحول يضم إلى نصاب من جنسه) فيزكيه بحول الأصل

البحر الرائق: (247/2، ط: دار الكتاب الاسلامی)
(قوله ونقصان النصاب في الحول لا يضر إن كمل في طرفيه) ؛ لأنه يشق اعتبار الكمال في أثنائه إما لا بد منه في ابتدائه للانعقاد وتحقيق الغناء، وفي انتهائه للوجوب.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1153 Apr 25, 2021
nisab e zakat par saal guzarnay ka matlab , The meaning of spending a year on Nisab of Zakat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.