عنوان: گھر میں دوران تراویح عورتوں کا کمرے سے امام کی اقتدا کرنے کی صورت میں نماز کا حکم (10358-No)

سوال: رمضان المبارک میں ہمارے گھر میں تراویح ہوتی ہے جو خاندان کے حافظ بچے پڑھاتے ہیں، مرد حضرات گھر کی چھت پر نماز پڑھتے ہیں اور خواتین چھت سے متصل ایک کمرہ میں جماعت کے ساتھ نماز تراویح پڑھتی ہیں۔
اس سے متعلق چند سوالات ہیں:
۱) کیا خواتین اس طرح مردوں کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھ سکتی ہیں؟
۲) مردوں کی صف اور متصل کمرے کے درمیان فرنیچر وغیرہ بھی ہے تو کیا عورتوں کی نماز میں کوئی نقص تو نہیں آئے گا؟
۳) مردوں کی تعداد کم ہے اس وجہ سے بعض دفعہ پوری صف بھی نہیں بنتی ہے تو کیا اتصال کی شرائط عورتوں کی نماز کے لیے بھی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ امامت کے لیے بلوغت شرط ہے، لہذا نابالغ بچے کی اقتداء میں نماز تراویح ادا نہیں ہوگی۔
اس تمہید کے بعد سوال میں ذکر کردہ صورت میں عورتوں کے لیے بالغ امام کی اقتداء میں  پردے کا اہتمام کرتے ہوئے متصل کمرے میں جماعت سے نماز تراویح ادا ہوجائے گی، بشرطیکہ امام نے ان کی امامت کی نیت کی ہو اور انہیں امام کے انتقالات (ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف جانا) کا علم ہوتا ہو۔
البتہ یہ حکم چھوٹے گھر کے لیے ہے، اگر گھر بہت بڑا ہو اور عورتوں کی صف اگلی صف سے اس قدر پیچھے ہو کہ بیچ میں دو صفوں کی جگہ خالی رہ جاتی ہو تو ایسی صورت میں عورتوں کی اقتداء درست نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

البحر الرائق: (381/1، ط: دار الكتاب الاسلامي)
وأطلق فساد الاقتداء بالصبي فشمل الفرض والنفل وهو المختار كما في الهداية وهو قول العامة كما في المحيط، وهو ظاهر الرواية كما ذكره الإسبيجابي وغيره؛ لأن نفل البالغ مضمون حتى يجب القضاء إذا أفسده ونفل الصبي ليس بمضمون حتى لا يجب القضاء عليه بالإفساد فيكون نفل الصبي دون نفل البالغ فلا يجوز أن يبني القوي على الضعيف.

الدر المختار مع رد المحتار: (584/1، 586، ط: دار الفكر)
(ويمنع من الاقتداء) ... (طريق تجري فيه عجلة) آلة يجرها الثور (أو نهر تجري فيه السفن) ولو زورقا ولو في المسجد (أو خلاء) أي فضاء (في الصحراء) أو في مسجد كبير جدا كمسجد القدس (يسع صفين) فأكثر إلا إذا اتصلت الصفوف... (والحائل لا يمنع) الاقتداء  (إن لم يشتبه حال إمامه) بسماع أو رؤية ولو من باب مشبك يمنع الوصول في الأصح (ولم يختلف المكان) حقيقة كمسجد وبيت في الأصح قنية.
(قوله في الأصح) بناء على أن المعتبر الاشتباه وعدمه كما يأتي، لا إمكان الوصول إلى الإمام وعدمه.
(قوله كمسجد وبيت) فإن المسجد مكان واحد، ولذا لم يعتبر فيه الفصل بالخلاء إلا إذا كان المسجد كبيرا جدا وكذا البيت حكمه حكم المسجد في ذلك لا حكم الصحراء كما قدمناه عن القهستاني.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2387 Mar 09, 2023
ghar me / mein doran taraveih / taraveeh orton / ouraton / ladies / mastorat ka kamre / room se /say imam ki iqteda karne ki sorat me namaz ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Taraweeh Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.