عنوان: مدرسے کی انتظامیہ کا دستاربندی کے لیے بچوں کے سرپرستوں سے ان کی رضامندی کے بغیر رقم وصول کرنا (10167-No)

سوال: بعض مدرسے والے دستار بندی کے موقع پر بچوں کے والدین سے کچھ رقم کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر کوئی پیسے نہیں دیتا تو اس کی دستاربندی بھی نہیں کی جاتی تو والدین مجبور ہوکر بچوں کی خوشی کے لیے وہ رقم ادا کردیتے ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس پیسوں سے تیار کی ہوئی چیز کھانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ مدرسے کی انتظامیہ کی طرف سے طلبہ کی تعلیمی فراغت و دستار بندی کے موقع پر ان کی حوصلہ افزائی کے لیے شریعت کے حدود میں رہتے ہوئے دستاربندی کی مجلس منعقد کرنا شرعا مباح عمل ہے، لیکن اس کے لیے طلبہ کے سرپرستوں سے ان کی دلی خوشی و رضامندی کے بغیر رقم اکھٹی کرنا شرعاً ناجائز کام ہے، البتہ اگر کوئی سرپرست اپنی خوشی اور رضامندی سے اور بغیر کسی جبر یا ملامت کے خوف کے رقم دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الآية: 188)
وَ لَا تَاۡکُلُوۡۤا اَمۡوَالَکُمۡ بَیۡنَکُمۡ بِالۡبَاطِلِ وَ تُدۡلُوۡا بِهاۤ اِلَی الۡحُکَّامِ لِتَاۡکُلُوۡا فَرِیۡقًا مِّنۡ اَمۡوَالِ النَّاسِ بِالۡاِثۡمِ وَ اَنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ o

مسند أحمد: (رقم الحدیث: 20715، ط: مؤسس قرطبة، القاھرۃ)
عن أبی حرۃ الرقاشی عن عمه قال: کنت آخذا بزمام ناقة رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه و سلم فی أوسط أیام التشریق أذود عنه الناس ، فقال: "یا أیها الناس ! ألا لا تظلموا، ألا لا تظلموا، ألا لا تظلموا، إنه لا یحل مال امرء إلا بطیب نفس منه".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 617 Jan 18, 2023
اmadrsa / madrase ki intezamia ka dastarbandi k liye bacho k sirparasto se un ki raza mandi k baghair raqam wasool karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.