سوال:
سجدہ میں ہتھیلی گدے کے اوپر ہو اور انگلیاں نیچے زمین پر یعنی آدھا ہاتھ کسی اونچی چیز پر اور انگلیاں نیچے ہوں، کیا اس طرح سجدہ کرنے سے سجدہ ہوجائے گا کوئی خرابی تو نہیں آئے گی؟
جواب: سجدے کی حالت میں ہاتھ کی انگلیاں ملی ہوئیں اور قبلہ رخ ہونی چاہیے، البتہ ہاتھ کا کسی مستوی چیز پر سیدھا رکھنا سجدے کے صحیح ہونے کے لئے شرط نہیں ہے، لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر سجدے کی حالت میں ہتھیلی کسی اونچی چیز (مثلاً جائے نماز یا قالین وغیرہ) پر ہو، اور انگلیاں نیچے زمین پر ہوں تو اس سے سجدہ ادا ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
غنیة المستملی: (ص: 284، ط: سھیل اکیدمی، لاھور)
و وضع الیدین و الرکبتین فی السجود لیس بواجب ای بفرض بل ھو سنة عندنا خلافا لزفر و الشافعی۔
بدائع الصنائع: (201/1، ط: دار الکتب العلمیة)
و منها أن يضع يديه في السجود حذاء أذنيه لما روي أن النبي صلى الله عليه و سلم كان إذا سجد وضع يديه حذاء أذنيه ، و منها أن يوجه أصابعه نحو القبلة لما روي عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: إذا سجد العبد سجد كل عضو منه فليوجه من أعضائه إلى القبلة ما استطاع.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی