سوال:
ہاتھوں سے زنا (مشت زنی) کرنے والے کی امامت کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مشت زنی کا عادی شخص فاسق ہے اور فاسق کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے، لہذا اگر کوئی شخص اس گناہ کا عادی ہو اور خود اقرار کرتا ہو یا مشاہدہ کی بنیاد پر لوگوں میں اس کا عام چرچا ہو تو ایسے شخص کو امام بنانا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الخانیة: (59/1، ط: دار الفكر)
أما من سواهم يجوز الاقتداء بهم ويكره. وكذا الاقتداء بمن كان معروفاً بأكل الربا والفسق، مروي ذلك عن أبي حنيفة وأبي يوسف رحمها الله تعالى.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی