سوال:
مفتی صاحب! پرانی ہو جانے والی جائے نماز اور جزدان کا کیا کرنا چاہیے؟
جواب: فقہاء کرام نے قرآن پاک کے آداب میں یہاں تک لکھا ہے کہ قرآن کریم کی خطاطی میں جو قلم تراش استعمال ہوا ہے، اسے بھی پھینکنے میں احتیاط کرنی چاہیے، لہذا جائے نماز اور قرآن پاک کے وہ جزدان جو پرانے یا بوسیدہ ہوجائیں، انہیں کسی قابلِ احترام کام میں استعمال کرنا چاہیے، انہیں كسی ایسی جگہ استعمال کرنا یا پھینکنا مناسب نہیں ہے جہاں ان کی بے ادبی ہوتی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (178/1، ط: دار الفكر)
ولا ترمى براية القلم المستعمل لاحترامه كحشيش المسجد وكناسته لا يلقى في موضع يخل بالتعظيم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی