سوال:
عنشہ اور انشا نام کا مطلب کیا ہے اور کیا یہ نام رکھ سکتے ہیں؟
جواب: ۱) "عَنَشَہْ" (عین زبر، نون زبر، شین زبر) عنش سے ماخوذ ہے، جس کے معنی جھکانا، موڑنا اور غضبناک کرنے کے آتے ہیں، لہذا عنشہ (Anashah)نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔
۲) اِنْشَاء" (الف زیر، نون ساکن شین زبر) کے معنی ایجاد کرنے، پیدا کرنے کے آتے ہیں، انشاء (Inshaa) نام رکھا تو جا سکتا ہے، لیکن خاص معنی نہ ہونے کی وجہ سے بہتر یہ ہے کہ اس کے بجائے کوئی اور نام رکھ لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
لسان العرب: (320/6، 321، ط: دار صادر بیروت)
عنش: عَنَشَ العُودَ والقضيبَ والشيءَ يَعْنِشُه عَنْشاً: عطَفَه.۔۔۔۔ وَعَنَشَهُ عَنْشًا: أَغْضَبَه.
المنجد: (ص: 648، مکتبة الحرمین)
عنش (ن ض) عنشا۔ العود لکڑی کو موڑنا۔ جھکانا۔ الرجل۔ آدمی کا تکلیف پہنچانا۔ غضبناک کرنا۔
لسان العرب: (170/1، ط: دار صادر بیروت)
نشأ: أَنْشَأَه اللَّهُ: خَلَقَه. ونَشَأَ يَنْشَأُ نَشْأً ونُشُوءاً ونَشَاءً ونَشْأَةً ونَشَاءَةً: حَيِيَ، وأَنْشَأَ اللهُ الخَلْقَ أَي ابْتَدَأَ خَلْقَهم.
القاموس الوحید: (ص: 1300، ادارہ اسلامیات)
نشا الشئی، پیدا کرنا، وجود میں لانا، تخلیق کرنا
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالإفتاء الإخلاص،کراچی