نفلی روزوں کے دنیاوی ،طبی اور جسمانی فوائد
دینِ اسلام کی بنیاد فطرت پر ہے،اور شریعت کے احکام پر عمل کرنے میں اللہ تعالیٰ کی رضااور اخروی فوائد کے ساتھ ساتھ ضمنی طور پربے شمار دنیاوی و جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں، اس کی ایک مثال نفلی روزہ ہے، جس کے اطباء نے بے شمار فوائد بیان کیے ہیں، چنانچہ آپ ﷺ کا معمول تھا کہ آپ ﷺہفتے میں دو دن پیر اور جمعرات کو روزہ رکھتے تھے، اسی طرح ہر قمری مہینے کی تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو روزہ رکھا کرتے تھے ، جسے"ایام بیض" کے روزے کہا جاتا ہے، نیز آپ ﷺ نے صومِ داؤدی (یعنی ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن نہ رکھنے) کو بھی اللہ تعالیٰ کے یہاں پسندیدہ روزہ قرار دیاہے ۔
چنانچہ حدیث مبارک میں ہے، آپ ﷺ نے فرمایا:
إِنَّ أَحَبَّ الصِّيَامِ إِلَى اللهِ، صِيَامُ دَاوُدَ…..كَانَ يَصُومُ يَوْمًا، وَيُفْطِرُ يَوْمًا(صحیح مسلم)
بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ روزہ ،حضرت داؤد ؑکا روزہ ہے،(ان کا معمول یہ تھا کہ)وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے،اور ایک دن افطار کیا کرتے تھے۔
لہٰذااس طرح وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کی عادت ڈالنےوالے شخص کو جہاں اخروی فوائد اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوتی ہے، وہیں طبی اور جسمانی فوائد بھی حاصل ہوجاتے ہیں۔