سوال:
حدیث میں چوسر کھیلنے سے منع کیا گیا ہے، براہ کرم یہ بتادیں کہ چوسر کسے کہتے ہیں؟
جواب: "النَّرْدْ"، جس کو چوسر بھى کہا جاتا ہے، یہ لفظ "نَرْدْ شِیر "کا مخفف ہے، اس كھیل کو "ارد شیر بن بابک" فارس کے بادشاہ نے ایجاد کیا تھا، عربى کی اردو لغت "القاموس الوحید" ص 1630، میں اس کى تعریف درج ذیل الفاظ میں کى گئى ہے:
"النرد: چوسر کى طرح کا ایک کھیل جو دوہرى بساط پر کھیلا جاتا ہے، ایک ڈبیا میں کنکریاں یا پلاسٹک کى گوٹیں ہوتى ہیں اور دو نَگ ہوتے ہیں، جن کو ہلا کر جیسا نَگ نکل آتا ہے اس کے مطابق کنکریاں یا گوٹیں آگے بڑھائی جاتى ہیں"۔
(القاموس الوحید: ص 1630، طبع :ادارہ اسلامیات)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بذل المجهود: (340/13، ط: مركز الشیيخ أبي الحسن الندوي_الهند)
"قال في "القاموس": النرد: معروف، معرّبٌ، وضعه أَرْدشيرُ بنُ بابك، ولهذا يقال: النَرْدَشِير، انتهى".
المعجم الوسيط: (912/2، ط: دار الفكر بيروت)
"(النرد) لعبة ذات صندوق وحجارة وفصين تعتمد على الحظ وتنقل فيها الحجارة على حسب ما يأتي به الفص".
واللہ تعالى اعلم بالصواب
دارالإفتاء الإخلاص،کراچى