resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھانے کے بعد اعادے کا حکم (11014-No)

سوال: مفتی صاحب! امام صاحب نے لاعلمی میں ناپاک ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھا دی، پھر معلوم ہوا کہ کپڑے شرعاً ناپاک ہیں، اب تمام مقتدی دوبارہ نماز پڑھیں گے یا صرف امام صاحب پڑھیں گے؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ جماعت سے نماز پڑھنے کی حالت میں امام اپنے پیچھے نماز پڑھنے والوں کی نماز کا ذمہ دار اور ضامن ہوتا ہے، لہذا اگر امام کی کسی شرعی وجہ سے نماز درست نہ ہو تو مقتدیوں بھی نماز بھی صحیح نہیں ہوتی اور اس نماز کا اعادہ امام و مقتدی دونوں پر لازم ہوتا ہے، پوچھی گئی صورت میں جب امام صاحب نے لاعلمی میں شرعا ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھا دی تو وہ نماز امام مقتدی دونوں کی درست نہیں ہوئی اور اس نماز کا اعادہ امام مقتدی دونوں پر لازم ہے،لہذا امام صاحب پر لازم ہے کہ وہ اعلان کر دیں کہ جن لوگوں نے نماز ان کے پیچھے پڑھی تھی وہ اپنی نماز دہرا لیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدرالمختار مع الشامي:(باب الامامة،591/1،ط: سعید)
(ﻭﺇﺫا ﻇﻬﺮ ﺣﺪﺙ ﺇﻣﺎﻣﻪ) ﻭﻛﺬا ﻛﻞ ﻣﻔﺴﺪ ﻓﻲ ﺭﺃﻱ ﻣﻘﺘﺪ (ﺑﻄﻠﺖ ﻓﻴﻠﺰﻡ ﺇﻋﺎﺩﺗﻬﺎ) ﻟﺘﻀﻤﻨﻬﺎ ﺻﻼﺓ اﻟﻤﺆﺗﻢ ﺻﺤﺔ ﻭﻓﺴﺎﺩا (ﻛﻤﺎ ﻳﻠﺰﻡ اﻹﻣﺎﻡ ﺇﺧﺒﺎﺭ اﻟﻘﻮﻡ ﺇﺫا ﺃﻣﻬﻢ ﻭﻫﻮ ﻣﺣﺪﺙ ﺃﻭ ﺟﻨﺐ)
(ﻗﻮﻟﻪ ﻟﺗﻀﻤﻦﻫﺎ) ﺃﻱ ﺗﻀﻤﻦ ﺻﻼﺓ اﻹﻣﺎﻡ، ﻭاﻷﻭﻟﻰ اﻟﺘﺼﺮﻳﺢ ﺑﻪ ﻭﺃﺷﺎﺭ ﺑﻪ ﺇﻟﻰ ﺣﺪﻳﺚ "اﻹﻣﺎﻡ ﺿﺎﻣﻦ" ﺇﺫ ﻟﻴﺲ اﻟﻤﺮاﺩ ﺑﻪ اﻟﻜﻔﺎﻟﺔ، ﺑﻞ التضمن.

البحر الرائق:(باب الامامة،630/1،ط: رشيدية)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)