سوال:
کیا روزے کی حالت میں چیونگم چبانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب: چیونگم چونکہ ذائقہ اور مٹھاس والی ہوتی ہے اور چبانے سے تھوک کے ساتھ اس کا ذائقہ اور مٹھاس حلق میں پہنچ جاتا ہے، اس لئے اس کو چبانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ تاہم اگر کوئی چیونگم ایسی ہو جس میں بالکل بھی ذائقہ اور مٹھاس نہ ہو تو اس کو چبانے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا، البتہ بلاعذر اس طرح کی چیونگم چبانا بھی مکروہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (199/1، ط: دار الفکر)
يُكْرَهُ مَضْغُ الْعِلْكِ لِلصَّائِمِ كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ. وَهَكَذَا فِي الْمُتُونِ. قَالَ مَشَايِخُنَا: الْمَسْأَلَةُ عَلَى التَّفْصِيلِ إنْ لَمْ يَكُنْ الْعِلْكُ مُلْتَئِمًا مُصْلَحًا فَطَّرَهُ، وَإِنْ كَانَ مُصْلَحًا مُلْتَئِمًا فَإِنْ كَانَ أَسْوَدَ فَطَّرَهُ، وَإِنْ كَانَ أَبْيَضَ لَمْ يُفَطِّرْهُ إلَّا أَنَّ فِي الْكِتَابِ لَمْ يُفَصِّلْ كَذَا فِي الْمُحِيطِ.
رد المحتار: (416/2، ط: سعید)
وكره ذوق شيء ومضغه بلا عذر؛ لأن العذر فيه لا يتضح، فذكر مطلقا بلا عذر اهتماما ... (قوله أبيض إلخ) قيده بذلك؛ لأن الأسود وغير الممضوغ وغير الملتئم، يصل منه شيء إلى الجوف، وأطلق محمد المسألة وحملها الكمال تبعا للمتأخرين على ذلك قال للقطع بأنه معلل بعدم الوصول، فإن كان مما يصل عادة حكم بالفساد؛ لأنه كالمتيقن
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی