سوال:
میں نے دس محرم کو روزہ رکھا اور وضو کرتے ہوئے ناک میں پانی ڈالا تو وہ حلق میں چلا گیا تو کیا میرا روزہ ٹوٹ گیا اور کیا مجھے وہ روزہ دوبارہ رکھنا ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ اگر روزے کی حالت میں وضو کرتے ہوئے غلطی سے پانی حلق میں چلا جائے اور روزہ یاد ہو تو ایسی صورت میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور قضاء لازم ہوتی ہے، البتہ روزہ یاد نہ ہونے کی صورت میں روزہ نہیں ٹوٹتا۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر آپ کو وضو کے دوران روزہ یاد تھا اور غلطی سے حلق میں پانی چلا گیا تو آپ کا روزہ ٹوٹ گیا ہے، آپ کو ایک روزہ کی قضاء کرنی ہوگی اور اگر روزہ یاد نہیں تھا تو روزہ نہیں ٹوٹا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (1/ 202، ط: دارالفکر)
"و إن تمضمض أو استنشق فدخل الماء جوفه إن كان ذاكراً لصومه فسد صومه، وعليه القضاء، وإن لم يكن ذاكراً لايفسد صومه، كذا في الخلاصة، وعليه الاعتماد."
بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع:( كتاب الصوم، فصل في أركان الصيام، 91/2 ط: دار الكتب العلمية)
"ولو تمضمض أو استنشق فسبق الماء حلقه ودخل جوفه فإن لم يكن ذاكرًا لصومه لايفسد صومه؛ لأنه لو شرب لم يفسد، فهذا أولى وإن كان ذاكرًا فسد صومه عندنا."
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی