سوال:
ایک مرغے پر بلی نے حملہ کرکے اس کی موٹی گردن کے علاوہ گردن کا چمڑا اور سب رگیں کاٹ دی، لیکن مرغا ابھی زندہ تھا اور روح جسم میں باقی تھی کہ مالک نے پکڑ کر ذبح کر دیا، کچھ خون نکلنے کے بعد روح نکل گئی۔ اب اسے کھالیں یا پھینک دیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: سوال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ مرغے کے گلے کی رگیں پہلے سے ہی کٹ چکی تھیں، لہذا مالک کے ذبح کرنے سے وہ مرغا حلال نہیں ہوا ہے، اس لیے اس کا کھانا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (287/5، ط: دار الفكر)
وفي الجامع الصغير: إذا قطع نصف الحلقوم ونصف الأوداج ونصف المريء لا يحل؛ لأن الحل متعلق بقطع الكل أو الأكثرو وليس للنصف حكم الكل في موضع الاحتياط كذا في الكافي... سنور قطع رأس دجاجة فإنه لا يحل بالذبح، وإن كان يتحرك، كذا في الملتقط..
احسن الفتاوی: (385/7، ط: سعید)
فتاوی دار العلوم دیوبند مکمل و مدلل: (300/15، ط: مکتبة امداد العلوم)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی