عنوان: "قرأت خلف الامام " کا مفہوم سمجھنے میں غلط فہمی(1121-No)

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ آپ نے قیام كے دوران امام کی قرأت کو خاموشی سے سننے کا کہا، چاہے جہری ہو یا سری، تو پھر التحیات میں درود اور دعا بھی تو امام پڑھتا ہے دِل میں اِس کا بھی بتائیں کہ یہ کیوں پڑھتے ہیں؟

جواب: آپ کو شاید جواب سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے۔
حالانکہ ہم نے گزشتہ جواب میں جو دلائل دیئے تھے اس میں یہ بیان کیا گیا تھا :
" واذا قرئ القرآن فاستمعوا لہ وانصتوا " . الآیۃ
( جب قرآن کریم پڑھا جائے تو اسے خاموش ہوکر سنو ) لہذا تسبیحات سبحان ربی العظیم ، سبحان ربی الاعلیٰ ، درود شریف اور تشہد وغیرہ یہ قرآن نہیں ہیں، بلکہ اذکار ہیں، چنانچہ ان کے بارے میں کہیں حکم نہیں ہے کہ خاموش ہوکر سنو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 404، ط: دار احیاء التراث العربي)
قال النّبي صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم :" إذا صلیتم فأقیموا صفوفکم ، ثم لیوٴمکم أحدکم فإذا کبر فکبروا، فإذا قال:غیر المغضوب علیہم ولا الضالین ،فقولوا: آمین… وعن قتادة وإذا قرأ فأنصتوا" .

سنن ابن ماجہ: (رقم الحدیث: 846، ط: دار الفکر)
عن أبي ہریرة أن رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم قال:إنما جعل الإمام لیوٴتم بہ، فإذا کبر، فکبروا وإذا قرأ فأنصتوا".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 789 Mar 23, 2019
"qirat khalf e imam" ka mafhoom samajhne me / mein ghalat fehmi, Misunderstanding in the meaning of recitation behind imam "Qiraat Khalaf Al-Imam"

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.