سوال:
مفتی صاحب! بعض اوقات پیشاب (Urine) وغیرہ کے ٹیسٹ کے لیے پیشاب کی بوتل پر نام لکھا جاتا ہے اور نام میں لفظ اللہ یا محمد وغیرہ بھی آجاتا ہے تو کیا اس کا گناہ ٹیسٹ دینے والے کو ہوگا؟ رہنمائی فرمادیں
جواب: واضح رہے کہ جس بوتل میں پیشاب، خون یا اس کے علاوہ کسی بھی قسم کی نجس چیز بھری ہوئی ہو، اس پر اللہ، رسول اللہ ﷺ یا کوئی بھی متبرک نام لکھنا منع ہے، لہذا اس طرح کے نام نجاست والی بوتلوں پر لکھنے سے گریز کرنا چاہیے۔ ایسی بوتلوں پر ان ناموں کے لیے دیگر زبانوں کے الفاظ یا حروف تہجی بطور کوڈ ورڈ استعمال کیے جاسکتے ہیں یا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ اس مقصد کے لیے سلپ نمبر یا کیو آر کوڈ (QR code) وغیرہ کا استعمال کر لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (323/5، ط: دار الفكر)
بساط أو مصلى كتب عليه الملك لله يكره بسطه والقعود عليه واستعماله، وعلى هذا قالوا: لا يجوز أن يتخذ قطعة بياض مكتوب عليه اسم الله تعالى علامة فيما بين الأوراق لما فيه من الابتذال باسم الله تعالى، ولو قطع الحرف من الحرف أو خيط على بعض الحروف في البساط أو المصلى حتى لم تبق الكلمة متصلة لم تسقط الكراهة، وكذلك لو كان عليهما الملك لا غير، وكذلك الألف وحدها واللام وحدها، كذا في الكبرى.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی