سوال:
مفطرات ثلاثہ سے کیا مراد ہے؟
جواب: واضح رہے کہ روزے کو توڑنے والی چیزوں کو عربی زبان میں " مُفطِرات الصوم " کہا جاتا ہے، قرآن کریم کی ایک آیت میں ان کو اجمالی طور پر تین چیزوں میں منحصر کیا گیا ہے۔
١- کھانا۔
٢- پینا۔
٣ جماع کرنا۔
وہ آیت حسب ذیل ہے:
" فَالآنَ بَاشِرُوهُنَّ وَابْتَغُوا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمْ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ مِنْ الْفَجْرِ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ".
( سورۃ البقرة: ١٨٧ )
اسی وجہ سے ان کو " مفطرات ثلاثہ " کہا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ: (289/5، ط: دار السلاسل)
أجمع العلماء على أن من جامع أو استمنى أو طعم أو شرب عن قصد، مع ذكر الصوم في نهاره فقد أفسد صومه، لقوله تعالى: {فالآن باشروهن وابتغوا ما كتب الله لكم وكلوا واشربوا حتى يتبين لكم الخيط الأبيض من الخيط الأسود من الفجر}
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی