عنوان: دیوالی کے موقع پر ہندو ملازم کے ساتھ تعاون کرنا (12301-No)

سوال: ہمارا ہاں ایک ہندو لڑکا کام کرتا ہے جو ہم سے دیوالی کے لیے پیسے مانگ رہا ہے، کیا ہم اسے کسی اور نیت سے پیسے دے سکتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ عام مواقع پر غیر مسلموں کی مدد کرنا نہ صرف جائز بلکہ باعثِ اجر و ثواب ہے، البتہ غیر مسلموں کے مذہبی تہوار چونکہ ان کے مذہبی اعتقادات اورعبادات پر مبنی ہوتے ہیں، اس لیے مسلمانوں کے لیے غیرمسلموں کے مذہبی تہوار کی تعظیم کی خاطر ان کے ساتھ تعاون کرنا اور ہدیہ (گفٹ دینا) وغیرہ دینا جائز نہیں ہے۔
چونکہ اس موقع پر ان کے ساتھ تعاون کرنے میں ان کے مذہب کے ساتھ یکجہتی اور محبت کا اظہار پایا جاتا ہے، لہذا دیوالی کے موقع پر کسی ہندو کو پیسے یا گفٹ وغیرہ دینا جائز نہیں ہے، اس لیے اس سلسلے میں انہیں پیار و محبت سےسمجھا کر معذرت کرلینی چاہیے، اور کسی اور موقع پر انسانی ہمدردی و خیر خواہی کی بنیاد پر ان کی مدد کر دینی چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الممتحنة، الآیة: 8)
لا ينهاكم الله عن الذين لم يقاتلوكم في الدين ولم يخرجوكم من دياركم أن تبروهم وتقسطوا إليهم إن الله يحب المقسطينo

تبیین الحقائق: (468/7، ط: سعید)
"قال رحمه الله (والإعطاء باسم النيروز والمهرجان لا يجوز) أي الهدايا باسم هذين اليومين حرام بل كفر، وقال أبو حفص الكبير - رحمه الله - لو أن رجلا عبد الله خمسين سنة ثم جاء يوم النيروز، وأهدى لبعض المشركين بيضة يريد به تعظيم ذلك اليوم فقد كفر، وحبط عمله، وقال صاحب الجامع الأصغر إذا أهدى يوم النيروز إلى مسلم آخر، ولم يرد به التعظيم لذلك اليوم، ولكن ما اعتاده بعض الناس لا يكفر، ولكن ينبغي له أن لا يفعل ذلك في ذلك اليوم خاصة، ويفعله قبله أو بعده كي لا يكون تشبها بأولئك القوم، وقد قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - «من تشبه بقوم فهو منهم»، وقال في الجامع الأصغر رجل اشترى يوم النيروز شيئا لم يكن يشتريه قبل ذلك إن أراد به تعظيم ذلك اليوم كما يعظمه المشركون كفر، وإن أراد الأكل والشرب والتنعم لا يكفر".

کذا فی تبویب فتاوی دار العلوم کراتشي: رقم الفتوی: 29/1693

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 239 Nov 08, 2023
dewali k moqa per hindu mulazim k sath taawun karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.