سوال:
امام کا سترہ مقتدی کے لیے کافی ہے، اس کی وضاحت فرما دیں۔
جواب: نمازی کے سامنے کسی حائل یا سترہ کے بغیر گزرنے سے انسان گناہ گار ہوتا ہے، اس لیے نمازی کے سامنے کوئی ستون یا سترہ وغیرہ ہو، جس کے پیچھے سے بلا تکلف گزر سکیں، البتہ اگر جماعت سے نماز ہو رہی ہو، تو سب نمازیوں کو اپنے سامنے سترہ رکھنے کی ضرورت نہیں، بلکہ امام کا سترہ سب کی طرف سے کافی ہو جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (637/1- 638، ط: دار الفکر)
ویغرز الإمام وکذا المنفرد في الصحراء ونحوہا سترة بقدر ذراع طولا وغلظ إصبع لتبدو للناظر بقربہ دون ثلاثۃ أذرع علی حذاء أحد حاجبیہ لا بین عینیہ والأیمن أفضل ۔
وکفت سترة الإمام للکل أي للمقتدیین کلہم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی