عنوان: مقتدی نے اگر تشہد مکمل نہ پڑھا ہو اور امام سلام پھیر دے، تو مقتدی کا امام کی متابعت کرنے کا حکم(1395-No)

سوال: السلام عليكم، مفتی صاحب! یہ معلوم کرنا ہے کہ جب ہم امام صاحب کے پیچھے ہوں نماز میں، اور امام صاحب دونوں طرف سلام پھیر لے، اور پیچھے والا بندا 1 منٹ بعد میں سلام پھیرے، تو کیا اسکی نماز ہو جائے گی؟ اور کن کن چیزوں سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مقتدی کے لیے نماز کے افعال میں امام کی اتباع کرنا لازم ہے، اس طور پر کہ مقتدی افعالِ نماز کو یا امام کے ساتھ ساتھ ادا کرے یا پھر امام کے اس رکن کو ادا کرنے کے متصل بعد ادا کرے، البتہ اگر کسی واجب کی ادائیگی میں مقتدی مصروف ہو اور امام دوسرے رکن یا واجب کی طرف منتقل ہو جائے، یا سلام پھیر دے، تو ایسی صورت میں مقتدی اپنے واجب کو ادا کر کے امام کی اتباع اور سلام پھیرے گا۔
لہذا مقتدی نے اگر تشہد مکمل نہ کیا ہو اور اسی دوران امام نے سلام پھیر دیا، تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنا تشہد مکمل کر کے سلام پھیرے اور درود شریف ودعا چھوڑ دے، کیونکہ یہ مسنون ہیں، ان کے چھوٹ جانے سے نماز ادا ہو جاتی ہے، البتہ چونکہ تشہد واجب ہے، لہذا اس کو ادا کرنے کے لیے سلام پھیرنے، یا تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے میں تاخیر کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (495/1)
"(و) اعلم أنهکراچيبتنى على لزوم المتابعة في الأركان أنه (لو رفع الإمام رأسه) من الركوع أو السجود (قبل أن يتم المأموم التسبيحات) الثلاث (وجب متابعته) وكذا عكسه فيعود ولايصير ذلك ركوعين (بخلاف سلامه) أو قيامه لثالثة (قبل تمام المؤتم التشهد)؛ فإنه لايتابعه، بل يتمه لوجوبه، ولو لم يتم جاز؛ ولو سلم والمؤتم في أدعية التشهد تابعه؛ لأنه سنة والناس عنه غافلون.
(قوله فإنه لايتابعه إلخ) أي ولو خاف أن تفوته الركعة الثالثة مع الإمام كما صرح به في الظهيرية، وشمل بإطلاقه ما لو اقتدى به في أثناء التشهد الأول أو الأخير، فحين قعد قام إمامه أو سلم، ومقتضاه أنه يتم التشهد ثم يقوم ولم أره صريحاً، ثم رأيته في الذخيرة ناقلاً عن أبي الليث: المختار عندي أنه يتم التشهد وإن لم يفعل أجزأه اه ولله الحمد".

و فیہ ایضا: (238/2، ط: زکریا)
ثم یسلّم عن یمینہ ویسارہ.... مع الإمام.... کالتحریمة مع الإمام وقالا: الأفضل فیہما بعدہ اھ

رد المحتار: (166/2، ط: زکریا)
" والحاصل أن المتابعة في ذاتہا ثلاثة أنواع مقارنة لفعل الإمام ....معاقبة للابتداء فعل إمامہ مع المشارکة في باقیہ، ومتراخیة عنہ، لمطلق المتابعة الشامل لہذہ الأنواع الثلاثة یکون فرضًا في الفرض وواجبًا في الواجب وسنة في السنة الخ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2091 Apr 27, 2019
muqtadi nay agar tashhud na parha ho aur imam salam pher day to muqtadi ka imam ki mutabat karnay ka hukum, Order for the follower where he does not recite the tashahhud completely and the imam ends the prayers

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.