سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ تہجد کے وقت تہجد سے پہلے یا تہجد کی نماز پڑھ کے صلوۃ التسبیح پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں بہت بہت شکریہ
جواب: صلوۃ التسبیح نفلی نماز ہے، جس کے لیے کوئی خاص وقت مقرر نہیں ہے، مکروہ اوقات کے علاوہ دن اور رات کے کسی بھی وقت میں پڑھی جاسکتی ہے، لہذا تہجد کی نماز سے پہلے اور اسی طرح تہجد کے بعد صلوۃ التسبیح کا پڑھنا درست ہے، البتہ اس بات کا خیال رہے کہ تہجد کے بعد فجر کا وقت داخل ہونے سے پہلے صلوۃ التسبیح ادا کرلی جائے، کیونکہ صبح صادق کے بعد سے سورج طلوع ہونے تک کوئی بھی نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (296/1، ط: دار الکتب العلمیة)
وأما الأوقات التي يكره فيها التطوع لمعنى في غير الوقت فمنها: ما بعد طلوع الفجر إلى صلاة الفجر، وما بعد صلاة الفجر إلى طلوع الشمس.
رد المحتار: (27/2، ط: دار الفکر)
(قوله وأربع صلاة التسبيح إلخ) يفعلها في كل وقت لا كراهة فيه، أو في كل يوم أو ليلة مرة، وإلا ففي كل أسبوع أو جمعة أو شهر أو العمر۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی