سوال:
مفتی صاحب ! صدقہ فطر کن لوگوں کو دیا جاسکتا ہے اور کن لوگوں کو نہیں دیا جا سکتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جو زکوۃ کا مصرف ہے، وہی صدقہ فطر کا مصرف ہے، اور جو زکوۃ کا مصرف نہیں، وہ صدقہ فطر کا بھی مصرف نہیں ہے۔ نیز راجح قول کے مطابق کسی غیر مسلم کو زکوۃ کی طرح صدقہ فطر بھی دینا جائز نہیں ہے۔ چنانچہ حضرت مفتی شفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں: اس مسئلہ (غیر مسلم کو صدقہ فطر دینا) میں اختلاف ہے اور فتوی اس پر ہے کہ غیر مسلم کو دینا جائز نہیں۔ (امداد المفتین، ص: 392، ط: دار الاشاعت)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (368/2، ط: دار الفكر)
(وصدقة الفطر كالزكاة في المصارف) وفي كل حال (إلا في) جواز (الدفع إلى الذمي) وعدم سقوطها بهلاك المال.
(قوله: إلا في جواز الدفع إلى الذمي) في الخانية جاز ويكره. وعند الشافعي وإحدى الروايتين عن أبي يوسف لا يجوز تتارخانية وقدم عن الحاوي أن الفتوى على قول أبي يوسف ومر الكلام فيه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی