سوال:
مگرمچھ، اژدھا وغیرہ جانوروں کی کھال سے بنا ہوا سامان، جیسے: پرس، بیلٹ، بٹوہ وغیرہ استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح ہو کہ شرعی طور پر مذبوح حلال جانور کی کھال سے بننے والی مصنوعات کا استعمال بلا شبہ جائز ہے۔
اسی طرح حرام یا مردار جانور کی کھال کی اگر دباغت ہو جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے، اور دباغت کے بعد اس سے بنی ہوئی مصنوعات کا خارجی استعمال جائز ہوتا ہے۔
البتہ خنزیر کی کھال دباغت سے بھی پاک نہیں ہوتی ہے، لہذا اس کی کھال سے بنی ہوئی اشیاء کا استعمال جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (203/1- 204، ط: دار الفکر)
(وكل إهاب) ومثله المثانة والكرش. قال القهستاني: فالأولى وما (دبغ) ولو بشمس (وهو يحتملها طهر) فيصلى به ويتوضأ منه۔۔۔۔۔(خلا) جلد (خنزير) فلا يطهر۔
الھندیۃ: (25/1، ط: دار الفکر)
كل إهاب دبغ دباغة حقيقية بالأدوية أو حكمية بالتتريب والتشميس والإلقاء في الريح فقد طهر وجازت الصلاة فيه والوضوء منه إلا جلد الآدمي والخنزير. هكذا في الزاهدي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی