سوال:
مفتی صاحب! کیا کیک پر "الحمد للہ" لکھنا ٹھیک ہے، جبکہ اسے بعد میں کاٹا جاتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ کے نام، مقدس کلمات اور قرآنی آیات کو دراہم یا دیواروں پر کندہ کرنے یا لکھنے سے فقہاء نے منع کیا ہے اور ایسا کرنے کو مکروہ کہا ہے، کیونکہ اس میں ہر وقت یہ اندیشہ رہتا ہے کہ وہ جگہ ٹوٹ کر گر جائے اور اس کے ذرات پاؤں کے نیچے آجائیں۔
کیک چونکہ کھانے کی چیز ہے اور کھانے سے پہلے اسے چُھری سے کاٹا بھی جاتا ہے، اگر اس کے اوپر الحمد للہ لکھا ہوگا تو لامحالہ کھانے سے پہلے اسے بھی چھری سے کاٹا جائے گا، جو کہ یقیناً بے ادبی ہے، اس لیے کیک وغیرہ پر مقدس کلمات لکھنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیة: (323/5، ط: رشيدية)
إذا كتب اسمَ "فرعون" أو كتب "أبو جهل" على غرض، يكره أن يرموه إليه، لأن لتلك الحروف حرمة، كذا في السراجية۔
و فیها ایضاً: (323/5، ط: مکتبة رشیدیة)
وتکرہ کتابۃ القرآن وأسماء اللّٰہ، تعالیٰ علی الدراهم والمحاریب والجدران وما یفرش الخ۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی