سوال:
مفتی صاحب! لڑکے اور لڑکی کے لیے کوئی اچھا نام بتائیں، جو بولنے میں اچھا ہو اور جس کا معنی بھی اچھا ہو۔
جواب: 1) لڑکے کے لیے درج ذیل ناموں میں سے کوئی ایک نام رکھا جاسکتا ہے، یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام ہیں:
محمد، احمد، طہ، یٰسین، حنظلہ، حمزہ، عمر، عبداللہ، عبدالرحمان، عَفّان۔
2) لڑکی کےلئے ازاوج مطہرات اور صحابیات کے درج ذیل ناموں میں سے کوئی ایک نام تجویز کیا جاسکتا ہے:
خدیجہ، سودہ، عائشہ، حفصہ، زینب، جویریہ، ام حبیبہ، میمونہ، صفیہ، ریحانہ، ماریہ، نفیسہ، لیلی، خولہ، عفراء، آسیہ، آمنہ، فاطمہ، اسماء، امیمہ، امامہ، اثیلہ، برزہ، برکہ، ثمیمہ۔
ان ناموں کے علاؤہ بہت سے ناموں کی تحقیق دارالافتاء الاخلاص کی ویب سائٹ پر موجود ہے، جس کا لنک ذیل میں دیا جارہا ہے، وہاں سے بھی کوئی اچھا نام منتخب کیا جاسکتا ہے۔
https://alikhlasonline.com/category.aspx?id=36&lang=1
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داود: (باب تغيير الأسماء، رقم الحدیث: 4909، 428/5، ط: دار الیسر)
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا، وَحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حدثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي زَكَرِيَّا، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: «إِنَّكُمْ تُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَسْمَائِكُمْ وَأَسْمَاءِ آبَائِكُمْ، فَأَحْسِنُوا أَسْمَاءَكُمْ».
مسند البزار: (رقم الحدیث: 8540، 176/15، ط: مكتبة العلوم و الحكم)
حَدَّثنا الحارث بن الخضر، قَال: حَدَّثنا سَعْد بن سَعِيد، عَن أخيه عَبد اللَّهِ بْنِ سَعِيد، عَن أَبِيه، عَن أبي هُرَيرة؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيه وَسَلَّم قال: "إن من حق الولد على الوالد أن يحسن اسمه ويحسن أدبه".
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی