سوال:
جُمینہ نام کا کیا مطلب ہے؟ نیز کیا یہ کسی صحابیہ کا نام ہے؟ ضمرہ نام کے معنی بھی بتا دیں اور کیا لڑکی کا نام ضمرہ رکھ سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ جُمَینَہ (جیم پر پیش، میم اور نون کے زبر کے ساتھ) صحابیہ کا نام ہے، جس کا معنی ہے: چاندی کی ڈھلی ہوئی چھوٹی موتی، لہذ ا لڑکی کا نام جمینہ (Jumainah) رکھنا درست ہے، البتہ ضَمرَہ (ضاد اور را پر زبر، اور میم کے سکون کے ساتھ) مختلف مرد صحابہ کرامؓ کا نام منقول ہے، لہذا لڑکی کا نام ضمرہ (Zamrah/Dhamrah) رکھنا ٹھیک نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الاستیعاب فی معرفة الاصحاب: (749/2، ط: دار الجيل)
[باب ضمرة] (١٢٥٦) ضمرة بن ثعلبة البهزي، ويقال النصري. (١٢٥٧) ضمرة بن عمرو. ويقال ضمرة بن بشر. (١٢٥٨) ضمرة بن عياض الجهني.
و فیه ایضاً: (1804/4، ط: دار الجيل)
(٣٢٨٠) جمينة بنت عبد العزى بن قطن، من بني المصطلق، من خزاعة، كانت من المبايعات، وهي زوج عبد الرحمن بن عوام- أخي الزبير بن العوام أم بنيه، لا أعلم لها رواية.
فوائد منتقاة من كتاب الكنز المدفون: (ص: 281، ط: دار عالم الفوائد للنشر والتوزيع)
الجمان: صغار اللؤلؤ.
القاموس الوحید: (ص: 237، ط: ادارہ اسلامیات)
الجُمان: موتی (2) چاندی کا ڈھالا ہوا موتی، و: جمانة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی