سوال:
مفتی صاحب! چار رکعت فرض نماز میں اگر کوئی مقتدی قعدہ اولی میں امام سے پہلے ہی تشہد پڑھ لے تو کیا اس کے بعد وہ خاموش رہے گا یا کچھ مزید پڑھ سکتا ہے، کیونکہ مجھے کسی ساتھی نے بتایا کہ کلمہ پڑھتا رہے گا، یہاں تک امام صاحب قیام کے لیے اٹھ جائیں۔ اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ اگر مقتدی جماعت کی نماز کے پہلے قعدہ میں امام سے پہلے تشہد پڑھ کر فارغ ہوجائے تو مقتدی امام کی تیسری رکعت کے لیے اٹھنے تک خاموش رہے گا، اس کے لیے قعدہ اولی میں تشہد کے بعد کوئی کلمہ، دورد شریف یا دعا وغیرہ پڑھنا خلافِ سنت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المختار مع رد المحتار: (511/1، ط: دار الفکر)
ولو فرغ المؤتم قبل إمامه سكت اتفاقا
(قوله سكت اتفاقا) لأن الزيادة على التشهد في القعود الأول غير مشروعة كما مر؛ فلا يأتي بشيء من الصلوات والدعاء وإن لم يلزم تأخير القيام عن محله، إذ القعود واجب عليه متابعة لإمامه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی