عنوان: ٹرین میں قبلہ رخ ہونے کا حکم(1594-No)

سوال: اگر دوران سفر قبلہ رخ کا اندازہ نہ ہو اور نماز کا وقت بھی کم ہو (جیسا کہ فجر کی نماز) تو اس وقت قبلہ رخ نماز پڑھنے کے حوالہ سے شریعت کا کیا حکم ہے؟

جواب: ٹرین میں بھی نماز پڑھتے ہوئے قبلہ رخ ہونا شرط ہے، چاہے وقت زیادہ ہو یا کم، پوری کوشش کرکے درست سمتِ قبلہ ( خواہ کسی سے پوچھ کر یا جدید مستند آلات کے ذریعے )معلوم کر کے نماز پڑھنی چاہیے۔ ٹرین میں قبلہ رخ نماز شروع کرنے کے بعد اگر ٹرین کا رخ قبلہ رخ سے ہٹ جائے تو نمازی بھی اپنا رخ قبلہ کی طرف پھیرلے، لیکن اگر نمازی قبلہ رخ نہ پھرا یا لوگوں کے ہجوم کی وجہ سے دورانِ نماز قبلہ رخ ہونا مشکل و دشوار ہو تو اس وقت اس نماز کومکمل کرلے، البتہ بعد میں اس نماز کا اعادہ کرنا لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (102/2، ط: دار الفکر)
(صلى الفرض في فلك) جار (قاعدا بلا عذر صح) لغلبة العجز (وأساء) وقالا: لا يصح إلا بعذر وهو الأظهر برهان (والمربوطة في الشط كالشط) في الأصح (والمربوطة بلجة البحر إن كان الريح يحركها شديدا فكالسائرة وإلا فكالواقفة)
(قوله وإلا فكالواقفة) أي إن لم تحركها الريح شديدا بل يسيرا فحكمها كالواقفة فلا تجوز الصلاة فيها قاعدا مع القدرة على القيام كما في الإمداد.

احسن الفتاوی: (87/4)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1073 May 24, 2019
train mai istiqbal qibla , Facing / direction towards the Qibla in the train

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.