عنوان: شہر سے 33 کلو میٹر دور گاؤں میں پہاڑ کی چوٹی پر جمعہ ادا کرنے کا حکم (17005-No)

سوال: ہمارے گاؤں (آزاد کشمیر مظفرآباد شہر سے 33 کلومیٹر دور) میں ایک پہاڑ کی چوٹی پر عید کے بعد کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوتا ہے جو کئی دنوں تک جاری رہتا ہے، اس دوران کئی مرتبہ درمیان میں جمعہ بھی آ جاتا ہے، عوام کی ایک بڑی تعداد (300 کے لگ بھگ) ٹورنامنٹ کھیلنے یا دیکھنے کی غرض سے وہاں جمع ہوتی ہے، ان میں ایک بڑی تعداد اہلحدیث حضرات کی ہوتی ہے، لہٰذا وہ وہیں نماز جمعہ کا انعقاد کر لیتے ہیں اور دیگر حضرات قریہ میں نمازِ جمعہ کے عدم انعقاد کے مسئلے سے ناواقفیت کی وجہ سے ان کے ساتھ ہی نماز جمعہ میں شریک ہو جاتے ہیں۔حل طلب بات یہ ہے کہ ایسی جگہ نماز جمعہ منعقد کرنا کیسا ہے؟ نیز جو لوگ اس طرح نماز جمعہ پڑھ لیں، ان کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ نماز جمعہ کے صحیح ہونے کے لیے شہر، فناء شہر یا بڑے گاؤں کا ہونا ضروری ہے، چھوٹے گاؤں دیہات جن پر شہر یا قصبے کی تعریف صادق نہ آتی ہو، وہاں جمعہ قائم کرنا جائز نہیں ہے، بلکہ ایسی جگہوں پر اپنے معمول کے مطابق ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کی جائے گی، لہذا پوچھی گئی صورت میں حدودِ شہر سے دور گاؤں میں اگر قصبے کی تعریف صادق نہ آتی ہو تو اس گاؤں کے پہاڑ کی چوٹی پر جمعہ قائم کرنا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (138/2)
وفيما ذكرنا إشارة إلى أنه لا تجوز في الصغيرة التي ليس فيها قاض ومنبر وخطيب كما في المضمرات والظاهر أنه أريد به الكراهة لكراهة النفل بالجماعة؛ ألا ترى أن في الجواهر لو صلوا في القرى لزمهم أداء الظهر ... أن المصر أو فناءه شرط جواز الجمعة.

الفتاوى الهندية: (145/1)
(ولأدائها شرائط في غير المصلي) . منها المصر هكذا في الكافي، والمصر في ظاهر الرواية الموضع الذي يكون فيه مفت وقاض يقيم الحدود وينفذ الأحكام وبلغت أبنيته أبنية منى، هكذا في الظهيرية وفتاوى قاضي خان. وفي الخلاصة وعليه الاعتماد، كذا في التتارخانية ومعنى إقامة الحدود القدرة عليها، هكذا في الغياثية وكما يجوز أداء الجمعة في المصر يجوز أداؤها في فناء المصر وهو الموضع المعد لمصالح المصر متصلا بالمصر ومن كان مقيما بموضع بينه وبين المصر فرجة من المزارع والمراعي نحو القلع ببخارى لا جمعة على أهل ذلك الموضع وإن كان النداء يبلغهم والغلوة والميل والأميال ليس بشيء هكذا في الخلاصة ... ومن لا تجب عليهم الجمعة من أهل القرى والبوادي لهم أن يصلوا الظهر بجماعة يوم الجمعة بأذان وإقامة.

فتاوی دار العلوم کراتشی: (199/2، ط: إدارة المعارف کراتشي)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 351 May 29, 2024
sheher city se 33 kilometer km door gaon dehat mein pahar ki choti per jumma ada karne ka hokom hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.