سوال:
حضرت! ہمارے ہاں سعودیہ میں حنابلہ کے نزدیک سجدہ سہو بالکل آخر میں سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کر كے فوراً سلام پھیرتے ہیں،کبھی احناف کو بھی امامت کا موقع ملتا رہتا ہے، ایک حنفی نے ان کے طریقہ پر سجدہ سہو کیا، کیا اس کی نماز ہوگئی؟
جواب: واضح رہے کہ احناف کے نزدیک سجدہ سہو کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ التحیات پڑھ کر دائیں طرف سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کیا جائے، تاہم اگر کسی نے سلام سے پہلے سجدہ سہو کر لیا تو اس صورت میں بھی نماز ادا ہو جائےگی اور دوبارہ سجدہ سہو کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (174/1)
جواز السجود لا يختص بما بعد السلام، حتى لو سجد قبل السلام يجوز ولا يعيد؛ لأنه أداء بعد الفراغ من أركان الصلاة إلا أنه ترك سنته وهو الأداء بعد السلام، وترك السنة لا يوجب سجود السهو، ولأن الأداء بعد السلام سنة ولو أمرناه بالإعادة كان تكرارا، وأنه بدعة، وترك السنة أولى من فعل البدعة ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی