سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحبان! امید کرتا ہوں میں اللہ کی ذات سے آ پ سب خیریت سے ہونگے۔
میرا سوال یہ ہے کہ بعض اوقات میں عشاء کی نماز کے لیے لیٹ ہوجاتا ہوں اور جب میں مسجد پہنچتا ہوں، تب جماعت ختم ہوجاتی ہے، عشاء کی تعلیم ہورہی ہوتی ہے ۔
ایسے میں پہلے نماز پڑھنا ٹھیک ہے یا پہلے تعلیم میں بیٹھنا ٹھیک ہے؟ کیونکہ نماز پڑھیں گے تو تعلیم نکل جائے گی، نماز کا وقت تو بہت دیر سے ختم ہوتا ہے۔
جواب: واضح رہے کہ تعلیم ایک سیکھنے، سکھانے کا عمل ہے، لہذا اگر جماعت کی نماز نکل گئی ہو اور وقت میں اتنی گنجائش ہو کہ بعد میں اکیلے اطمینان سے نماز پڑھ سکتا ہے تو ایسی صورت میں تعلیم میں بیٹھنا زیادہ بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابن ماجۃ: (83/1، ط: دار احیاء الکتب العربیۃ)
عن عبد الله بن عمرو، قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم من بعض حجره، فدخل المسجد، فإذا هو بحلقتين، إحداهما يقرءون القرآن، ويدعون الله، والأخرى يتعلمون ويعلمون، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «كل على خير، هؤلاء يقرءون القرآن، ويدعون الله، فإن شاء أعطاهم، وإن شاء منعهم، وهؤلاء يتعلمون ويعلمون، وإنما بعثت معلما» فجلس معهم
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی