سوال:
جمعہ کے دن کیا کیا اعمال کرنے چاہیں؟ بارہ کرم جمعہ کے دن کرنے والے اعمال بتادیں۔
جواب: جمعہ کی نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ جمعہ کی پہلی اذان کے بعد خطبہ کی اذان سے پہلے چار رکعت سنت پڑھے، یہ مؤکدہ سنتیں ہیں، پھر خطبہ کے بعد جمعہ کی دو رکعت فرض امام کے ساتھ پڑھے، پھر چار رکعت سنت پڑھے، یہ سنتیں بھی مؤکدہ ہیں، پھر دو رکعت سنت پڑھے، یہ دو رکعت بھی بعض حضرات کے نزدیک مؤکدہ ہیں۔
جمعہ کی نماز صحیح ہونے کی شرطیں :
1) شہر یا قصبہ ہو، گاؤں یا جنگل میں نمازِ جمعہ درست نہیں، البتہ جس گاؤں کی آبادی قصبے کے برابر ہو، مثلاً: تین چار ہزار آدمی ہوں، وہاں جمعہ درست ہے۔
2) ظہر کا وقت ہو، ظہر کے وقت سے پہلے اور اس کے بعد نمازِ جمعہ درست نہیں۔
3) خطبہ یعنی لوگوں کے سامنے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا، چاہے صرف سبحان اللہ یا الحمد للہ کہہ دیا جائے، اگرچہ صرف اتنے خطبے پر اکتفا کرنا خلافِ سنت ہونے کی وجہ سے مکروہ ہے۔
4) خطبہ نماز سے پہلے ہونا، اگر نماز کے بعد خطبہ پڑھا جائے تو نماز نہیں ہوگی۔
5) خطبہ ظہر کے وقت میں ہونا، اگر وقت آنے سے پہلے خطبہ پڑھ لیا جائے تو نماز نہیں ہو گی۔
6) جماعت یعنی امام کے علاوہ کم از کم تین آدمیوں کا ہونا، مگر یہ شرط ہے کہ یہ تین آدمی ایسے ہوں جو امامت کرسکیں، پس اگر صرف عورت یا نابالغ لڑکے ہوں تو نماز نہیں ہوگی۔
7) عام اجازت کے ساتھ علی الاعلان نمازِ جمعہ کا پڑھنا، پس اگر کسی مخصوص جگہ میں نمازِ جمعہ پڑھی جائے جہاں عام لوگوں کو آنے کی اجازت نہ ہو یا جمعہ کو مسجد کے دروازے بند کر لیے جائیں تو نماز نہیں ہو گی۔
(ماخوذ از تسہیل بہشتی زیور: 1/353، ط: الحجاز)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (137/2- 151، ط: دار الفكر)
(وَيُشْتَرَطُ لِصِحَّتِهَا) سَبْعَةُ أَشْيَاءَ:
الْأَوَّلُ: (الْمِصْرُ وَهُوَ مَا لَا يَسَعُ أَكْبَرُ مَسَاجِدِهِ أَهْلَهُ الْمُكَلَّفِينَ بِهَا) وَعَلَيْهِ فَتْوَى أَكْثَرِ الْفُقَهَاءِ مُجْتَبًى لِظُهُورِ التَّوَانِي فِي الْأَحْكَامِ وَظَاهِرُ الْمَذْهَبِ أَنَّهُ كُلُّ مَوْضِعٍ لَهُ أَمِيرٌ وَقَاضٍ يَقْدِرُ عَلَى إقَامَةِ الْحُدُودِ كَمَا حَرَّرْنَاهُ فِيمَا عَلَّقْنَاهُ عَلَى الْمُلْتَقَى... (وَ) الثَّانِي: (السُّلْطَانُ) وَلَوْ مُتَغَلِّبًا ... (وَ) الثَّالِثُ (وَقْتُ الظُّهْرِ فَتَبْطُلُ) الْجُمُعَةُ (بِخُرُوجِهِ) مُطْلَقًا وَلَوْ لَاحِقًا بِعُذْرِ نَوْمٍ أَوْ زَحْمَةٍ عَلَى الْمَذْهَبِ لِأَنَّ الْوَقْتَ شَرْطُ الْأَدَاءِ لَا شَرْطُ الِافْتِتَاحِ. (وَ) الرَّابِعُ: (الْخُطْبَةُ فِيهِ) فَلَوْ خَطَبَ قَبْلَهُ وَصَلَّى فِيهِ لَمْ تَصِحَّ. (وَ) الْخَامِسُ: (كَوْنُهَا قَبْلَهَا) لِأَنَّ شَرْطَ الشَّيْءِ سَابِقٌ عَلَيْهِ (بِحَضْرَةِ جَمَاعَةٍ تَنْعَقِدُ) الْجُمُعَةُ (بِهِمْ وَلَوْ) كَانُوا (صُمًّا أَوْ نِيَامًا فَلَوْ خَطَبَ وَحْدَهُ لَمْ يَجُزْ عَلَى الْأَصَحِّ) كَمَا فِي الْبَحْرِ عَنْ الظَّهِيرِيَّةِ... (وَ) السَّادِسُ: (الْجَمَاعَةُ) وَأَقَلُّهَا ثَلَاثَةُ رِجَالٍ (وَلَوْ غَيْرَ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ حَضَرُوا) الْخُطْبَةَ (سِوَى الْإِمَامِ) بِالنَّصِّ لِأَنَّهُ لَا بُدَّ مِنْ الذَّاكِرِ وَهُوَ الْخَطِيبُ وَثَلَاثَةٌ سِوَاهُ بِنَصِّ - {فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ} [الجمعة: ٩]- .... (وَ) السَّابِعُ: (الْإِذْنُ الْعَامُّ)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی