سوال:
ایک نمازی پانچ دن سے شدید بخار میں مبتلا ہے، بخار اور ضعف کی وجہ سے گھر میں بیٹھ کر نماز ادا کر رہا ہے، جمعہ کے دن اگر جمعہ پڑھنے جائے گا تو بیماری بڑھنے کا خطرہ ہے۔تو کیا یہ نمازی جمعہ کی نماز کے لیے مسجد جانے کی کوشش کرے یا گھر میں عذر کی وجہ سے ظہر پڑھ لے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر واقعتاً جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے جانے سے بیماری بڑھ جانے کا خوف ہو تو ایسی صورت میں جمعہ کی نماز کے بجائے گھر میں ظہر کی نماز پڑھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابی داؤد: (باب الْجُمُعَةِ لِلْمَمْلُوكِ وَالْمَرْأَةِ، رقم الحدیث: 1067، ط: دار الرسالة العالمیة)
عن طارق بن شهاب، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: الجمعة حق واجب على كل مسلم في جماعة إلا اربعة: عبد مملوك، او امراة، او صبي، او مريض، قال ابو داود: طارق بن شهاب قد راى النبي صلى الله عليه وسلم ولم يسمع منه شيئا.
مجمع الانھر: (169/1، ط: دار إحياء التراث)
(و شرط وجوبها) أي الجمعة، (والصحة) فلا تجب على المريض ومثله الشيخ الكبير الضعيف
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (505/1، ط: دار الكتب العلمية)
"و الرابع الصحة خرج به المريض لما روينا والشيخ الكبير الذي ملحق بالمريض
قوله: خرج به المريض" أي الذي لا يقدر على الذهاب إلى الجامع أو يقدر ولكن يخاف زيادة مرضه أو بطء برئه بسبب جلى
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی