عنوان: دیوالی کی مٹھائی کسی غریب مسلمان کو دینا (223-No)

سوال: دیوالی یا ہولی کے موقع پر گھروں میں آئی ہوئی مٹھائی کسی غریب فقیر مسلمان کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اس مسئلے میں ایک اصول سمجھنے کی ضرورت ہے، وہ یہ کہ مذکورہ مسئلہ میں اصل مسئلہ اس مٹھائی یا کیک کے قبول کرنے کا ہے کہ اسے غیر مذہب کی ترویج و اشاعت کی بنا پر قبول نہیں کرنا چاہیے، اب اگر کسی نے قبول کرلیا، مثال کے طور پر گھر میں مستورات یا کسی بچے نے وہ مٹھائی یا کیک لاعلمی میں وصول کر لیا تو اس کے کھانے کا حکم وہی ہے، جو ہم پچھلے فتوے میں ذکر کر چکے ہیں۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ملکیت کی تبدیلی سے حکم میں تبدیلی آجاتی ہے، اب چونکہ آپ نے اسے قبول کر لیا ہے اور آپ دوسرے غریب مسلمان کو دے رہے ہیں تو وہ آپ دیوالی یا کرسمس کی حیثیت سے نہیں دے رہے، بلکہ صدقہ سمجھ کر دے رہے ہیں، جو اس کے لئے قبول کرنا جائز ہے اور اس میں غیر مذہب کی ترویج و اشاعت کا ذریعہ بھی نہیں ہے۔
مزید واضح رہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے، جب یہ واضح ہو کہ یہ چیز غیر اللہ کے نام پر نہیں دی گئی، اگر غیر اللہ کے نام پر وہ چیز دی گئی ہے تو اسے کسی مسلمان کے لیے کھانا حلال نہیں ہے،چاہے وہ امیر ہو یا غریب ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الآیۃ: 173)
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيْرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ۔۔۔۔الخ

تبیین الحقائق: (228/6، ط: المطبعۃ الکبریٰ الامیریۃ)
قال - رحمه الله - (والإعطاء باسم النيروز والمهرجان لا يجوز) أي الهدايا باسم هذين اليومين حرام بل كفر، وقال أبو حفص الكبير - رحمه الله - لو أن رجلا عبد الله خمسين سنة ثم جاء يوم النيروز، وأهدى لبعض المشركين بيضة يريد به تعظيم ذلك اليوم فقد كفر، وحبط عمله، وقال صاحب الجامع الأصغر إذا أهدى يوم النيروز إلى مسلم آخر، ولم يرد به التعظيم لذلك اليوم، ولكن ما اعتاده بعض الناس لا يكفر، ولكن ينبغي له أن لا يفعل ذلك في ذلك اليوم خاصة، ويفعله قبله أو بعده كي لا يكون تشبها بأولئك القوم، وقد قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - «من تشبه بقوم فهو منهم»، وقال في الجامع الأصغر رجل اشترى يوم النيروز شيئا لم يكن يشتريه قبل ذلك إن أراد به تعظيم ذلك اليوم كما يعظمه المشركون كفر، وإن أراد الأكل والشرب والتنعم لا يكفر.

التفسیر الکبیر: (23/3، ط: دار الفکر)
والحجۃ فیہ انھم اذا ذبحوا علی اسم المسیح فقد اھلو بہ لغیر اللہ فواجب ان یحرم وروی عن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ قال اذا سمعتم الیھود والنصاری یھلون لغیر اللہ فلا تاکلوا اھ۔

رد المحتار: (439/2، ط: دار الفکر)
واعلم أن النذر الذي يقع للأموات من أكثر العوام وما يؤخذ من الدراهم والشمع والزيت ونحوها إلى ضرائح الأولياء الكرام تقربا إليهم فهو بالإجماع باطل وحرام ما لم يقصدوا صرفها لفقراء الأنام وقد ابتلي الناس بذلك،
ولا سيما في هذه الأعصار وقد بسطه العلامة قاسم في شرح درر البحار، ولقد قال الإمام محمد: لو كانت العوام عبيدي لأعتقتهم وأسقطت ولائي وذلك لأنهم لا يهتدون فالكل بهم يتغيرون.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 511 Dec 28, 2018
diwaali ki methai kisi ghareeb musalman ko dena /deewali ki mithai kisi ghareeb musalman ko dena, Giving Diwali sweets to a poor Muslim

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.