عنوان: مسلمان کے جھوٹا کھانے کا حکم(2316-No)

سوال: کیا کسی مسلمان کا بچا ہوا كھانا یا پانی نا پینا گناہ ہے؟ کیونکہ اگر کھائیں یا پیئیں نہیں، تو یہ کہتے ہیں ک مسلمان کے جھوٹے میں شفاء ہے۔

جواب: کسی مسلمان کا جھوٹا کھانا پاک ہے، اگر کوئی شخص اپنی طبیعت کی نفاست کی وجہ سے کسی کے جھوٹے کھانے سے انکار کرتا ہے تو اس میں گناہ کی کوئی بات نہیں ہے اور ایک حدیث حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، جس میں ہے کہ آدمی کا اپنے بھائی کے جھوٹے سے پینا تواضع کی بات ہے، لیکن یہ کہنا "مسلمان کے جھوٹے میں شفاء ہے"
یہ بات احادیث سے ثابت نہیں ہے اور محدثین نے اسے من گھڑت قرار دیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الاسرار المرفوعة: (209/1، ط: موسسة الرسالة)
وَأَمَّا مَا يَدُورُ عَلَى الْأَلْسِنَةِ مِنْ قَوْلِهِمْ سُؤْرُ الْمُؤْمِنِ شِفَاءٌ فَصَحِيحٌ مِنْ جِهَةِ الْمَعْنَى لِرِوَايَةِ الدَّارَقُطْنِيِّ فِي الْأَفْرَادِ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَرْفُوعًا مِنَ التَّوَاضِعِ أَنْ يَشْرَبَ الرَّجُلُ مِنْ سُؤْرِ أَخِيهِ أَيِ الْمُؤْمِن.

کشف الخفاء: (555/1)
قال ابن نجم لیس بحدیث نعم رواہ الدارقطني عن ابن عباس بلفظ: من التواضع أن یشرب الرجل من سوٴر أخیہ․

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1618 Oct 23, 2019
musalman ka jhoota khane / khaney ka hukum / hukm, Ruling on eating Muslim used food

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.