عنوان: غیر مسلم ممالک میں نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے جگہ کرائے پر حاصل کرنا (2357-No)

سوال: غیر ملکی ممالک میں ایسی جگہ جہاں جامع مسجد 7 -8 کلو میٹر دور ہو یا قریب میں کوئی جگہ نماز کی نہ ہو تو کیا کرایہ پر جگہ لے کر جمعہ کی نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ بقیہ کوئی نماز نہیں ہورہی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جعہ کی نماز ہر ایسی جگہ جائز ہے، جہاں بڑا شہر ہو، یا بڑا قصبہ ہو کہ جس میں ضروریات زندگی کی تمام اشیاء مہیا ہوں۔
واضح رہے کہ جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد کا ہونا ضروری نہیں ہے، خواہ جمعہ کی نماز مسجد میں ادا کی جائے یا کسی ایسے مکان میں، جس میں نمازیوں کو آنے کی اجازت عام ہو، کرائے پر بھی ایسا مکان حاصل کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مصنف ابن ابی شیبہ: (من قال لاجمعۃ و لاتشریق إلا في مصر جامع، رقم الحدیث: 5099، 46/4، ط: مؤسسۃ علوم القرآن)
"عن عليؓ قال: لاجمعۃ، ولاتشریق، إلا في مصر جامع".

رد المحتار: (باب الجمعۃ، 138/2، ط: سعید)
"تقع فرضاً في القصبات، والقریٰ الکبیرۃ التي فیہا أسواق- إلی أنہ لاتجوز في الصغیرۃ التی لیس فیہا قاض".

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 811 Oct 29, 2019
ghair muslim mamalik / mulko me / mein namaz juma ada karne / karney ke / key lie / liye jaga karai / karaye / rent per hasil karna, Renting a place to perform Friday prayers in non-Muslim countries

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.